اسلام آباد، لندن (آئی این پی)پشاور کے بی آر ٹی منصوبے سے متعلق مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف اور وزیر دفاع پرویز خٹک کے درمیان سوشل میڈیا پر لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پشاور بی آر ٹی کی لاگت 90؍ ارب روپے ہے جو لاہور، ملتان اوراسلام آباد میٹرو کی مشترکہ لاگت کے برابر ہے۔ جبکہ پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ پشاور میٹرو کی لاگت 66؍ ارب روپے جو لاہور میٹرو سے بھی کم ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور وزیر دفاع پرویز خٹک کے درمیان ٹوئٹر پر لفظی جنگ اس وقت شروع ہوئی جب شہباز شریف نے ٹوئٹ میں کہا کہ پشاور بی آر ٹی کی لاگت لاہور، ملتان اوراسلام آباد میٹرو کی مشترکہ لاگت کے برابر ہے۔ 27کلومیٹر طویل لاہور میٹرو منصوبے پر کل لاگت 29 ارب 65 کروڑ روپے آئی جبکہ 27.6 کلومیٹر طویل پشاور بی آرٹی کی لاگت 90 ارب روپے ہے۔سابق وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کی جانب سے بنائے گئے تینوں میٹرو منصوبے اپنے وقت پر مکمل ہوئے جب کہ پشاور بی آر ٹی اب تک نامکمل ہے، ہمارے منصوبوں پر کرپشن کے الزام لگے اور انہیں جنگلا بس کہا گیا۔ دوسری جانب یہ بھی کوئی تعجب خیز نہیں کہ پی ٹی آئی نے اپنے منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات رکوانے کے لیے حکم امتناعی لے رکھا ہے۔شہباز شریف کے ٹوئٹ پر پرویز خٹک بھی میدان میں آگئے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی کی تعمیراتی لاگت 66 ارب روپے ہے، جو لاہور منصوبے سے اب بھی کم ہے۔ بی آر ٹی منصوبے کا مرکزی کوریڈوراورمتصل روٹس مکمل ہوچکے، یہاں لگنے والا انفارمیشن ٹیکنالوجی کا نظام عنقریب مکمل ہونے والا ہے۔واضح رہے کہ پشاور بی آر ٹی منصوبے کو پی ٹی آئی کی گزشتہ خیبر پختونخوا حکومت نے شروع کیا تھا، اس وقت وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک تھے۔