• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ: اسحٰق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ بنانے پر قائمہ کمیٹی نے نوٹس لے لیا

سینیٹ: اسحٰق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ بنانے پر قائمہ کمیٹی نے نوٹس لے لیا


سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سینیٹر اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمٰن ملک کی قیادت میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں پی پی پی سینیٹر نے کہا کہ پنجاب میں کون اتنا مضبوط ہوگیا ہے جو قانون بھی توڑ دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کا کون آئن اسٹائن ہے جس نے ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی۔

رحمٰن ملک نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار کا گھر جب نیلام نہیں ہوسکتا تو پھر اس طرح شیلٹر ہوم کیسے کھل سکتا ہے؟

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ اسحاق ڈار ابھی تک سینیٹر ہیں، ان کے گھر میں لنگر خانہ کھول دیا گیا، یہ حکومتی اداروں نے کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہی کرنا ہے تو پھر پرویز مشرف کے گھر بھی کردیں۔

یاد رہے کہ حکومت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عدالت کی جانب سے اشتہاری قرار دیے گئے اسحاق ڈار کے لاہور کے ایچ بلاک گلبرگ میں موجود گھر کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

گزشتہ ماہ 28 جنوری کو ہونے والی نیلامی میں کوئی خریدار سامنے نہیں آیا، تاہم اسحاق ڈار کی اہلیہ نے عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے گھر کی نیلامی پر حکم امتناع جاری کیا۔

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اس جائیداد کی نیلامی کا عدالتی حکم امتناعی آنے کے بعد نیا موڑ اس وقت سامنے آیا جب حکومت نے اسے پناہ گاہ بنانے کا فیصلہ کیا۔

اسحاق ڈار کے 4 کنال 17 مرلہ کے ہجویری ہاؤس کو پناہ گاہ بنا دیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ذیشان نصراللّٰہ رانجھا نے ہجویری ہاؤس کے 12 کمروں میں غریبوں اور بے سہارا لوگوں کیلئے بیڈز لگوا دیے تھے۔

اس گھر کے ورثا کی جانب سے گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کے خلاف بھی لاہور ہائی کورٹ سے رابطہ کیا گیا، تاہم عدالت نے اس پر بھی حکم امتناع جاری کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے جواب بھی طلب کرلیا تھا۔

تازہ ترین