• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومتی ترجمان نے مہنگائی کا خود اعتراف کیا ہے، احسن اقبال

احسن اقبال قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے


مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت کی ترجمان فردوس عاشق اعوان نے مہنگائی کا خود اعتراف کیا ہے، 18 ماہ میں حکومت نے نااہلی، ناتجربہ کاری کے ساتھ عوام اور معیشت کا حال خراب کر دیا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے رہنما نون لیگ احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں افراط زر 14 فیصد ہے، خوراک کی افراط زر 25 فیصد ہے ،بدترین اقتصادی بحران انسان کا بنایا ہوا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ اقتصادی بحران میں اس حکومت کی نااہلی وجہ ہے، جس سے بچا جاسکتا تھا، ہم نے نشاندہی کی تھی کہ حکومت کے بجٹ سے بدترین مہنگائی ہوگی، بے روزگاری اور غربت ہوگی ،مگر حکومت نے کہا کہ بجٹ روزگار پیدا کرے گا، مہنگائی کو قابو کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے جن خدشات کا اظہار کیا تھا وہ درست ثابت ہوئے ہیں، آج ملک میں ریکارڈ بے روزگاری، غربت ہے،18 ماہ بعد مشیر خزانہ قاصر ہے کہ معیشت کو کیسے ٹھیک کرنا ہے ۔

نون لیگی رہنما نے کہا کہ یہ حکومت دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹ رہی ہے، وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے آئے لوگوں کا اپوزیشن احترام کرے۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں ریکارڈ مہنگائی، بیروزگاری، غربت اور سست روی ہے، حکومت چینی اور آٹا مافیا کے ذریعے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہے۔

نون لیگی رہنما نے کہا کہ ممبرجب ووٹ لے کر آتا ہے تو وہ عوام سے ووٹ کی پی ایچ ڈی لیکر آتا ہے، عوامی نمائندوں کی تذلیل کرنا کہ یہ جہالت پر بات کرتے ہیں یہ ایوان کی تذلیل ہیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ نے جس پاکستان کی تصویر کشی کی اس پاکستان میں جانا چاہتا ہوں، جس ہاکستان میں مہنگائی نہیں، روزگار ہے، دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں۔

سابق وزیر نے بتایا کہ جنوری 2018 ءتک ورلڈ بینک 6 فیصد کی گروتھ ریٹ کی توقع کر رہا تھا، اس حکومت نے انتقامی ایجنڈا شروع کیا ہے اور 5 لاکھ سے 5ارب رکھنے والا ہر سرمایہ کار پاکستان سے سرمایہ نکال رہا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ ملک سے ٹیلنٹ بھی باہر منتقل ہو رہا ہے، آج پاکستان میں اعتماد کا بدترین بحران ہے، حکومت نے 10 ماہ گومگو کی کیفیت میں گزارے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے کہ نہیں۔

حکومت کے فیصلہ نہ کرنے کی وجہ سے معاشی بحران بد ترین ہو گیا، جب پھر آئی ایم ایف کے ساتھ بیٹھے تو کمزور ہو کر بیٹھے،آئی ایم ایف سے ٹف مذاکرات ہوتے ہیں، ملکی مفاد کے لئے لڑنا پڑتا ہے ، مگر یہاں تو حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے قلم رکھ دیا کہ اپ لکھیں ۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام جو حکومت نے لیا انگوٹھا چھاپ پروگرام ہے ۔

نون لیگی رہنما نے کہا کہ آج کے دور میں معیشت گدھے کی رفتار سے نہیں الیکٹرک کی رفتار سے چلتی ہے،ہم ان جو سوال کریں کہتے ہیں کہ آپ نے یہ کیا وہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہاں دس سال بیس سال پرانی حکومتوں کی بات نہیں ہو رہی، ہم نے غلط کیا تسلیم کرتے ہیں تو آپ بھی تسلیم کر لیں کہ آپ نے بھی غلط کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 5 سال میں جو قرضہ لیا انہوں نے 18 ماہ میں اتنا قرضہ لے لیا ہے، اگر قرضہ زہر تھا تو آپ نے 18 ماہ میں عوام کو کتنا قرض کا زہر کھلایا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ان کی معیشت کا نمونہ لنگر خانہ ہے، چندہ جمع کرنے میں اور ملک چلانے میں بہت فرق ہے،ملک جس بحران میں پھنس چکا ہے اس کا حل اس حکومت کے پاس نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اس دلدل سے نکالنے کے لیے آزاد اور منصفانہ انتخابات کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین