• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مذاکرات کامیاب، چاروں نظر بند شوگر ڈیلرز رہا کردیئے گئے

اسلام آباد (حنیف خالد) جمعرات کی شب حکومت پنجاب اور پنجاب شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چار گھنٹے طویل مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے نتیجے میں حکومت پنجاب نے تین روز پہلے نظربند کئے گئے لاہور کے چار بڑے شوگر ڈیلرز کو کیمپ جیل سے رہا کر دیا۔ رہا ہونے والے ڈیلرز میں ماجد ملک‘ محمد خرم‘ اسد بٹ اور ظہیر احمد شامل ہیں۔ مذاکرات جمعرات کی سہ پہر پنجاب سیکرٹریٹ لاہور میں شروع ہوئے۔ حکومتی وفد کی سربراہی صوبائی سیکرٹری خوراک وقاص احمد نے کی جبکہ حکومتی ٹیم میں پنجاب کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری شوکت علی‘ لاہور کے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ پنجاب شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے وفد میں صدر رانا ایوب‘ جنرل سیکرٹری عامد وحید شیخ‘ سینئر وائس پریزیڈنٹ اسلم بھلی شام 7بجے تک مذاکرات میں شامل رہے۔ اس دوران صوبائی سیکرٹری فوڈ نے اعلیٰ حکام سے بار بار ہدایات بھی لیں۔ پنجاب شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار نے جنگ کو بتایا کہ تین روز قبل چادر اور چاردیواری کا اصول پامال کرتے ہوئے نصف شب کے وقت مذکورہ چاروں ڈیلرز کو دیواریں پھلانگ کر انکے بیڈروموں میں گھس کر پولیس نے اُٹھا لیا اور کیمپ جیل میں ایم پی او کے تحت نظربند کر دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی تو مینوفیکچرر شوگر ملز مالکان کرتے ہیں‘ ڈیلرز تو پانچ سے دس پیسے کلو کے مارجن سے منافع لیکر آگے دکانداروں کو مال فروخت کرتے ہیں۔ اگر حکومت نے اصل قصوروار پکڑنے ہیں تو وہ بڑے بڑے شوگر ملز مالکان کے کارٹل کو توڑ کر اُن کو گرفتار کر کے ملک میں چینی کے جنم لینے والے بحران کی سختی سے سرکوبی کریں کیونکہ چینی جو کرشنگ سیزن شروع ہوتے وقت دسمبر میں 63روپے کلو ایکس مل تھی اب وہ 70روپے کے لگ بھگ کیسے پہنچی اور جون 2020ء میں سٹے باز 83روپے پر چینی کا ایکس مل ریٹ 83روپے کلو تک کیوں بتا رہے ہوتے۔
تازہ ترین