• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خاتون سے زیادتی، نامزد ملزم کی امریکا سے ڈی این اے کرانے کی درخواست

خاتون سے زیادتی، نامزد ملزم کی امریکا سے ڈی این اے کرانے کی درخواست


سیہون میں خاتون سے مبینہ زیادتی کیس میں نامزد جج ،امتیاز بھٹو نے عدالت میں امریکہ سے ڈی این اے کرانے کےلئےدرخواست جمع کرادی ۔

پراسکیوٹر نے کہا کہ یہ تاخیری حربےہیں۔ جس پرعدالت نے اسپیشل کیس قرار دیکر ملزم کو  کل تک مزید مہلت دی اور ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

پولیس کی جانب سے جاری کیس کی پروگریس رپورٹ میں کہاگیا کہ ملزم جج کی ضمانت منسوخ کی جائے تاکہ ڈی این اے کرایا جا سکے۔

ایڈیشنل سیشن جج کوٹری رحمت اللہ موریوکی عدالت میں خاتون سے  زیادتی کیس کی سماعت ہوئی۔جس میں کیس میں نامزد جج امتیاز بھٹو ،ضمانت ختم ہونےپر پیش ہوا۔

ملزم کےوکیل نےدرخواست جمع کراتےہوئے موقف اختیارکیاکہ انکے موکل کا ڈی این اے امریکہ کی لیبارٹری سے کرانے کی اجازت دی جائے، جس پر جج رحمت اللہ نےسوال پوچھا کہ کیاآغاخان لیبارٹری بہترنہیں؟ وہاں سےکروالیں؟ جواب میں وکیل سہیل آرائیں کا کہنا تھاکہ آغاخان خودمختار ادارہ ہے۔

لیکن سرکاری اثرورسوخ استعمال ہوسکتا ہے۔ اس پر ڈپٹی پراسیکیوٹرفیض الحسن نےکہا کہ بیرون ملک سےڈی این اےکی درخواست محض تاخیری حربےہیں۔ وکیل نےجواب دیاکہ کیس مینیوپولیٹ ہوسکتاہے، مرضی کی جگہ سے ٹیسٹ کراناہماراحق ہے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر نےکہا کہ ملزم جج ہماری سرکاری حدودمیں رہتےہوئےجہاں سےچاہیں ڈی این اے کرائے، اس پرکوئی اعتراض نہیں ہے۔ جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے کہا کہ کچھ کیس اسپیشل ہوتےہیں۔ ملزم جج کےوکلاء کل تک بیرون ملک لیبارٹری کانام اورخرچہ بتائیں۔

دوسری جانب جج زیادتی کیس میں پولیس کی جانب سے پروگریس رپورٹ پیش کردی گئی۔رپورٹ میں کہاگیاہےکہ ملزم جج نےنہ اب تک کیس میں تعاون کیا ہے اور نہ ڈی این اے کرایا ہے۔تفتیش کےلئےڈی این ا ے کراناضروری ہے۔ فریادی اورگواہوں کےبیان لئےجاچکےہیں۔

تحریری رپورٹ میں سپریم کورٹ کاحوالہ بھی دیاگیا۔جس میں کائنات سومروزیادتی کیس میں سندھ ہائی کورٹ نےملزم کاڈی این اے کرانا ضروری قرار دیا گیا تھا۔ ملزم جج امتیازبھٹوپر سیہون میں 13جنوری کوچیمبرمیں خاتون سےزیادتی کاالزام ہے۔

تازہ ترین