• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس کی آمد سے قبل غیر قانونی تعمیرات کیخلاف شہریوں کا احتجاج

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی آمد سے قبل علی گڑھ سوسائٹی کے متاثرین ،قبضہ مافیا،چائنہ کٹنگ غیر قانونی تعمیرات سمیت دیگر مظاہرین کی بڑی تعداد عدالت کے باہر پہنچی اور احتجاج کیااس موقع پر سیکورٹی انتظامات بھی سخت کردیئے گئے تھے۔سپریم کورٹ کے باہر تجاوزات کیخلاف کیس کی سماعت کے موقع پر ایک بار پھر مظاہرین سپریم کورٹ پہنچ گئے اور اپنے حقوق کیلئے نعرے لگاتے رہے،مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔قبل ازیں علی گڑھ مسلم یونیوسٹی اولڈ بوائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے 650 ممبران نے مشترکہ درخواست سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جمع کراتے ہوئےموقف اختیارکیاکہ اسکیم 33 میں واقع مذکورہ سوسائٹی 22 ایکڑ رفاہی اراضی اور 90 ایکڑ رہائشی پلاٹس پر تجاوزات کے خاتمہ سے متعلق متعلقہ اداروں کو تحریری طورپرآگاہ کرچکے ہیں لیکن درخواست گزاروں کو 1968 میں مذکورہ زمین پر پلاٹس الاٹ ہوئے اور تمام تر واجبات بھی ادا کردیئے گئے لیکن تاحال قبضہ مافیا سے نجات نہیں مل سکی لہٰذا عدالت عظمیٰ سے استدعاہےکہ قبضہ مافیا سے زمین واگزارکرائی جائے۔دریں اثناءاس موقع پرعلاوہ ازیں مظاہرین میں اسٹیل ملز ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے متاثرین،لائنز ایریا کے رہائشی،، گلشن معمار میں ڈسپینسری سینٹر اور لیاری کے علاقے سیفی لین میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف شہریوں نے احتجاج کیا۔
تازہ ترین