• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورال چوک سے روات تک ہائی وے کی ٹوٹ پھوٹ، لاکھوں شہری پریشان

اسلام اآ باد (رانا غلام قادر، نیوز رپورٹر) کورال چوک سے جی ٹی روڈ روات تک تیرہ کلو میٹر کی اسلام آ باد ہائی وے سی ڈی اے کی عدم توجہی کی وجہ سے لاکھوں شہریوں کیلئے ٹریفک کا ٹربل پوائنٹ بن گئی ہے اور ڈیڑھ سال گزرنے کے با جود پی ٹی آئی کی حکومت نے عوامی دلچسپی کے اس منصوبہ کو عملی طور پر آگے نہیں بڑھایا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عبا سی نے کورال چوک سے جی ٹی روڈ تک اسلام آ باد ہائی وے کو سگنل فری بنا نے کیلئے دس ارب ستر کروڑ روپے کے پی سی ون کی منظوری دی تھی۔ یہ پی سی ون سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے منطور کرلیاتھا لیکن ایکنک کی منظوری سے قبل ہی ان کی حکومت ختم ہوگئی ۔پہلے سال تو موجودہ حکومت نے سات ارب روپے کی گئی ایلو کیشن واپس لے لی ۔ رواں ما لی سال کیلئے بجٹ میں صرف 450ملین روپے مختص کئے ہیں ۔ سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ چونکہ رقم کم ہے اسلئے صرف کورنگ پل کی توسیع اور پی ڈبلیو ڈی انڈر پاس کی لاگت کا الگ تخمینہ لگا کر ان کے ٹینڈر ڈاکومینٹس تیار کئے گئے ہیں ۔ کورنگ پل کی تعمیر پر 854ملین اور پی ڈبلیو ڈی انڈر پاس پر350 ملین روپے لاگت آئے گی۔ ذر ائع کے مطابق ایک تجویز یہ ہے کہ اس پراجیکٹ کو پبلک پر ائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مکمل کیا جا ئے ۔ اس کی فیز یبلٹی کیلئے سی ڈی اے نے این ایچ اے کو خط لکھ دیا ہے۔ اس فارمولا کے تحت نجی کمپنی سر مایہ کاری کرے گی اور بیس سال تک مینٹی نینس بھی کرے گی۔ یہ کمپنی رائٹ آف وے کے حقوق اور ٹال ٹیکس کی وصولی کا اختیار لے گی۔ گزشتہ اجلاس میں جو اٹھائیس جنوری کو ہوا تھا اس میں سی ڈی اے کو یہ کہا گیا تھا کہ وہ کورنگ پل اور پی ڈبلیو ڈی انڈر پاس کا ٹینڈر کرلے لیکن ابھی تک سی ڈی اے کو تحر یری طور پر یہ اجازت نہیں دی گئی ۔ ہائی وے پر واقع آبادیوں کے لاکھوں مکینوں نے وفا قی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیر داخلہ اعجاز شاہ ، علی نواز اعوان اور چیئرمین سی ڈی اے سے اپیل کی ہے کہ اس پراجیکٹ کو جلد شروع کیا جا ئے کیونکہ اس وقت ہائی وے صرف چار رویہ ہے۔ گڑھوں میں تبدیل ہوچکی ہے۔ روڈ لائٹس نہیں ہیں ۔ ٹریفک حاد ثات روز کا معمول ہیں ۔
تازہ ترین