اتوار 23فروری ملک بھر میں ’پلانٹ فار پاکستان ڈے‘ کے طور پر منایا گیا۔ اس ایک دن میں ایک کروڑ تیرہ لاکھ جبکہ 30جون تک جاری رہنے والی موسم بہار شجرکاری مہم کے دوران مجموعی طور پر 25کروڑ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے نمل یونیورسٹی میانوالی میں گزشتہ روز پودا لگا کر حالیہ مہم کا آغاز کیا۔ 30جون تک پنجاب حکومت دس کروڑ، کے پی 8کروڑ 30لاکھ، آزاد کشمیر دو کروڑ 34لاکھ، سندھ دو کروڑ، گلگت بلتستان ایک کروڑ دس لاکھ، بلوچستان 90لاکھ پودے جبکہ باقی پودے دوسرے سرکاری اور غیر سرکاری ادارے لگائیں گے۔ متذکرہ اہداف وزیراعظم کے ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام کا حصہ ہیں۔ پودوں کی یہ تعداد آبادی کو ملحوظ رکھ کر متعین کی گئی ہے۔ شجرکاری کی اس مہم میں ہر پاکستانی کا بھرپور تعاون قومی مفاد کا لازمی تقاضا ہے۔ سازگار موسمی حالات کے حامل پاکستان کے چپے چپے کا سرسبز و شاداب ہونا مستقبل کے لیے جس قدر ضروری ہے اس کا اندازہ موسمیاتی تغیرات سے متعلق قومی اور بین الاقوامی اداروں کے مسلسل انتباہات سے لگایا جا سکتا ہے جن کی رو سے آئندہ برسوں میں ہمیں درجہ حرارت بڑھنے اور پانی کی شدید قلت کے خطرات سے سابقہ پیش آ سکتا ہے۔ ماضی میں جنگلات کو بےدردی سے کاٹا نہ گیا ہوتا تو آج صورتحال یقیناً بہتر ہوتی۔ ماہرین ارضیات کے مطابق کسی بھی ملک میں اس کے رقبے کے لحاظ سے جنگلات کا حصہ کم از کم 16فیصد ہونا ضروری ہے جبکہ پاکستان میں یہ شرح محض 2.2فیصد رہ گئی ہے۔ مزید یہ کہ 1990سے 2010تک 20سال کی مدت میں جنگلات کا 33.2فیصد ٹمبر مافیا کی نذر ہوگیا۔ ان حالات کے باعث یہ امر ناگزیر ہے کہ نئی شجرکاری کے ساتھ ساتھ بچے کھچے درختوں کی بھی آبیاری پر بھی توجہ دی جائے۔