دو دہائیاں قبل پاکستان کی برآمدات خطے کے دیگر ممالک کی نسبت سب سے زیادہ تھیں لیکن بدقسمتی سے ہر گزرتے سال کیساتھ پاکستانی اشیا کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی۔ تازہ ترین سرکاری دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران زیورات میں 17.27، سیمنٹ میں 7.71، کھیلوں کی مصنوعات میں 1.32، گندم میں 88.49، مصالحہ جات میں 4.57، آئل سیڈ میں 57، کاٹن کلاتھ میں 3.62، فرنیچر میں 13، پلاسٹک میٹریلز میں 8.72، خام تیل 33اور چینی کی برآمد میں 14فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ امر توجہ کا طالب ہے کہ رواں مالی سال میں روپے کی قدر میں واضح کمی کے باوجود برآمدات کیوں نہ بڑھ سکیں۔ بدقسمتی سے پاکستان برآمدی شعبے میں مسابقت کی صلاحیت کھو رہا ہے۔ عالمی برآمدات میں پاکستان کا مارکیٹ شیئر بھی کم ہو رہا ہے۔ پاکستان کی برآمدات میں مصنوعات اور مارکیٹ کے لحاظ سے تنوع نہ ہونے کے برابر ہے۔ پاکستان کے عالمی مارکیٹ میں تجارتی روابط غیرمستحکم ہونا بھی برآمدات میں کمی کی اہم وجہ ہے۔ پاکستانی برآمدات میں دیگر ممالک کی نسبت ہائی ٹیک مصنوعات کا شیئر نہ ہونے کے برابر ہے۔ صنعتوں کو ملنے والی مہنگی بجلی اور گیس کی وجہ سے پیداواری لاگت میں ہونے والا اضافہ بھی برآمدات میں کمی کا باعث ہے۔ صنعتی شعبہ کی ترقی اور برآمدات میں اضافہ کیلئے صنعتی شعبہ کی بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کی جانی چاہئے۔ برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کی وجہ سے تجارتی خسارہ بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے جو کہ ملک کی معاشی صورتحال کیلئے نقصان دہ ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ برآمدات میں کمی کی اِن وجوہات کو فوری طور پر دور کرے اور دنیا بھر میں تعینات اپنے ٹریڈ افسروں کو تجارتی روابط مستحکم بنانے کا پابند کرے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998