طالبان قطر آفس کے اہم رکن ملا شہاب الدین دلاور کا کہنا ہے کہ آج بڑا تاریخی دن ہے، معاہدے کے دستخط کے بعد تمام غیر ملکی فوجی افغانستان سے روانہ ہو جائیں گے، ملک میں امن آئے گا۔
امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے سے قبل دوحا میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اور طالبان قطر آفس کے ممبر ملا شہاب الدین دلاور کے درمیان ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے مقامی ہوٹل کی لابی میں مصافہ کیا۔
اس موقع پر زلمے خلیل زاد نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دینے سے گریز کیا جبکہ ملا شہاب الدین نے بتایا کہ غیر ملکی فوجوں کے انخلاء سے افغانستان میں امن آئے گا، افغان عوام اس معاہدے سے بہت خوش ہیں۔
امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے کے موقع پر افغانستان اور پاکستان کے لیے برطانیہ کے خصوصی ایلچی گیرتھ بیلے بھی دوحا پہنچ چکے ہیں۔
اس سے قبل امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کا نیا شیڈول سامنے آیا تھا جس کے مطابق امن معاہدہ دوحا پاکستانی وقت کے مطابق 5 بجکر 45 منٹ پر کیا جائے گا۔
امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ معاہدے پردستخط کے بعد پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے 6 بجے پریس کانفرنس کریں گے۔
ذرائع کے مطابق تقریب میں افغان طالبان، افغان حکومت، امریکا، قطر اور پاکستانی حکام بھی شرکت کریں گے۔
دوسری جانب امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے ماہر عالمی امور مشاہد حسین سید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، افغانستان کے لیے آج تاریخی لمحہ ہے۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ افغانستان میں امن سے خطے کا فائدہ ہوگا، امریکا طالبان معاہدہ خوش آئند ہے، امید ہے امریکا طالبان معاہدہ پائیدار ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا طالبان معاہدے کا کریڈٹ صدر ٹرمپ کو جاتا ہے، جان ایف کینیڈی کے بعد ٹرمپ پہلے صدر ہیں جو امریکی اسٹیبلشمنٹ کا حصہ نہیں ہیں۔