کوئٹہ ( نمائندہ جنگ)انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان شیر افگن نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے کارندے بھی انکا ساتھ چھوڑ رہے ہیں بھارت گوادر پورٹ کو ناکام بنانا چاہتا ہے،ہم ایسا نہیں ہونے دینگے،حیر بیار مری اور براہمدغ بگٹی سے مذاکرات حکومت کا کام ہے،ایف سی بھتہ لیتی نہیں، لینے والوں کو روکتی ہے۔جائیدادوں اور سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف جلد کارروائی کا آغاز کیا جائے گاصوبے میں کوئی نو گواریا نہیں دکی جیسی ماڈل تحصیل کہیںاور نہیں ملے گی ایف سی وفاقی فورس ہے وہ بھتہ لیتی نہیں بلکہ بھتہ لینے والوں کو روکتی ہے بی ایل اے نے مائنز مالکان سے22کروڑ کا بھتہ وصول کیا ایف سی کی تعیناتی کے بعد یہ سلسلہ بند ہو گیابلوچستان میں جن ممالک کا مفاد ہے انکی ایجنسیاں دہشت گردی کر رہی ہیں ،سب سے زیادہ را اور این ڈی ایس جو ہمسائے میں بیٹھے ہیں پاکستان اور بلوچستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتےمگر ہم ان کی سازشوں کو ہر صورت ناکا م بنائیں گے، داعش کا وجود بلوچستان میں نہیں صوبے میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی کارندوں نے بھی ان کا ساتھ چھوڑنا شروع کر دیا ہےحیر بیار مری اور براہمدغ بگٹی سے مذاکرات حکومت کا کام ہے ہم عوا م کی جان و مال کے تحفظ اور امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے جن علاقوں میں امن قائم ہو گیا ہے وہاں آپریشن بند ہو گئے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نےایف سی ہیڈ کوارٹرز میں پرنٹ ٗ الیکٹرانک میڈیا ،نیوز ایجنسیز کے بیو روچیفس کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئےکیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی عرصے سے بلوچستان دہشت گردی کی لپیٹ میں رہا، تربت ،پروم ، آواران ٗ پنجگور ٗ واشک ٗ خاران ٗ قلات کوہلو ٗ ڈیرہ بگٹی ٗ سمیت بعض علاقوں میں صورت حال انتہائی خراب تھی جہاں قومی تہوار بھی نہیں منائے جاتے تھے اب صورتحال تبدیل ہوگئی ہے 23مارچ کو جس طرح بلوچستان میں منایا گیا ہے ۔