• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بہنوں کو وراثت،بیوی کو مہر سے محروم کرنے والوں کو الیکشن نہ لڑنے دیا جائے، سراج الحق

بہنوں کو وراثت،بیوی کو مہر سے محروم کرنے والوں کو الیکشن نہ لڑنے دیا جائے، سراج الحق


کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سنیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ʼجو لوگ چاہتے ہیں کہ مرد اور عورت کو آپس میں لڑادینگے دراصل یہ لوگ انسانیت کے دشمن ہیں اور خاندانی نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، چند مغرب زدہ خواتین کا ٹولہ چاہتا ہے کہ ہمارے معاشرے کو یرغمال بنالیا جائے وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی، ہماری مائیں، بہنیں، بیٹیاں انکا مقابلہ کریں گی، ہمارا مطالبہ ہے کہ خواتین کو اللہ کے عطا کردہ حقوق کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،بہنوں کو وراثت اور بیوی کو مہر سے محروم کرنے والوں کو الیکشن نہ لڑنے دیا جائے، خواتین کیلئے باعزت اور محفوظ ٹرانسپورٹ کا نظام بنایا جائے، صنعتوں میں ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ کر کے، خواتین ملازمین کو مستقل کیا جائے،خواتین کیلئے صحت اور تعلیم کی سہولیات کو یقینی بنایا جائے،ہر شہر میں خواتین یونیورسٹی بنائی جائے، جہیز کی لعنت ختم کی جائے، کاروکاری قران سے شادی سمیت دیگر جاہلانہ رسومات ختم کی جائیں، خواتین کیلئے بلا سود قرضے دیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے جماعت اسلامی(حلقہ خواتین) کے تحت ”عالمی یوم ِ خواتین“ کے موقع پر ملک گیر سطح پر جاری ”تکریم نسواں مہم“ کے سلسلے میں باغ جناح میں منعقدہ ”خواتین کانفرنس“سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں مختلف شعبوں و مکتب فکر سے وابستہ خواتین ڈاکٹرز، اساتذہ، وکلا، طالبات اورورکنگ ویمن سمیت شہر بھر سے ہزاروں خواتین نے شرکت کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانی معاشرے میں مغرب کی پروردہ مٹھی بھر خواتین کے ایجنڈے کو پورا نہیں ہونے دیا جائے گااور اسلامی تہذیب و اقدار بالخصوص عورت کی حرمت و تقدس کو کسی بھی صورت پامال نہیں ہونے دیا جائیگا۔ خواتین کانفرنس میں ”خواتین حقوق چارٹر“بھی پیش کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیاکہ عورتوں کو وراثت میں حق کیلئے قانون سازی کی جائے،عورتوں کیلئے ٹرانسپورٹ کا باعزت اور محفوظ نظام وضع کیا جائے، انڈسٹریز سے ٹھیکیداری نظام ختم کر کے ملازم خواتین کو مستقل کیا جائے،قرآن سے شادی،کاروکاری جیسی ظالمانہ رسوم کا خاتمہ کیا جائے،ذرائع ابلاغ کو عورت کی عزت اور تکریم کا پابند کیا جائے،عورتوں کو اشتہارات میں سامان بیچنے کا ذریعہ نہ بنایا جائے،دفاتر اور صنعتی اداروں میں کام کرنے والی خواتین کو مردوں کے مساوی تنخواہ دی جائے،خواتین یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے،بچوں اور بچیوں سے زیادتی کرنے والوں کو سرِعام پھانسی دی جائے۔ کانفرنس سے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق،حلقہ خواتین کی مرکزی جنرل سیکریٹری دردانہ صدیقی نے ”خواتین کی پارلیمانی جدوجہد میں ۔جماعت اسلامی خواتین کی کامیابیاں“، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ویمن ونگ حمیرا طارق نے ”دورجدید میں عورت اور خاندان نشانے پر“،ناظمہ صوبہ سندھ اسلامی جمعیت طالبات انیلا علی نے تیری بربادیوں کے مشورے ہیں آسمانوں میں اور ناظمہ کراچی کراچی اسماء سفیر،”حقوق نسواں کے راستے پر خواتین ہمارے قدم بقدم“اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

تازہ ترین