مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ چھ ماہ گزر گئے نیب چارجز ثابت نہیں کر سکا ہے، یہ نیب کے پرانے تماشے ہیں۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران نیب پر تنقید کرتے ہوئےکہا ہے کہ نئے ترمیمی آرڈیننس کے بعد اختیارات کا غلط استعمال کا الزام ختم ہوچکا ہے، میرے دوستوں اور رشتہ داروں پر نیب والے دباؤ ڈالتے ہیں کہ ان کے اثاثہ شاہد خاقان کے ہیں، صرف پولیٹیکل انجیئرنگ کے لیے نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا ایک ہی طریقہ ہےکہ لوگوں کو بدنام کیا جائے، چیئرمین نیب میری ضمانت سےمتعلق ہائی کورٹ کی باتیں ذرا معلوم کر لیں، نیب نے ملک کو مفلوج، معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی کشمیر پر ہمیں جواب دیں۔
شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف جلد واپس آئیں گے۔
بیرون ملک علاج کی غرض سے گئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق بات کرتے ہوئے شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو لکھے گئے خط کا کوئی سفارتی جواز نہیں ، مسلم لیگ ن کی بڑی کامیابی کیا ہوگی حکومت، بلاول اور میڈیا ن لیگ کی بات کرتی ہے ۔
واضح رہے کہ آج سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان اسلام آباد احتساب عدالت میں پیش ہوئے، ایل این جی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے کی.
شاہد خاقان عباسی کے وکیل کے مطابق ایل این جی کا ضمنی ریفرنس ابھی تک عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ہے ۔
جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ضمنی ریفرنس تیاری کے مراحل میں ہے، آیندہ سماعت تک پیش کر دیں گے۔
ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ شاہد الاسلام کو اشتہاری قرار دینے سے متعلق پیش رفت رپورٹ تفتیشی افسر پیش کرے گا، تفتیشی افسر راستے میں ہے، کچھ دیر میں اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے گا ۔
نیب تفتیشی افسر نے عدالت پہنچ کر مفرور ملزم سابق ایم ڈی پی ایس او شاہدالاسلام سے متعلق رپورٹ پیش کر دی۔
رپورٹ کے مطابق شاہدالاسلام کے ناقابل ضمانت وارنٹس گرفتاری کی دوبارہ تعمیل کی کوشش کی گئی ، شاہد الاسلام اپنے کسی بھی پتے پر موجود نہیں ہیں۔
نیب تفتیشی افسر کی جانب سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے استدعا کی گئی کہ شاہد الاسلام کو عدالت باضابطہ طور پر اشتہاری قراردے۔
احتساب عدالت کی جانب سے ایل این جی ریفرنس کی سماعت یکم اپریل تک ملتوی کر دی گئی جس کے بعد سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی احتساب عدالت سے روانہ ہو گئے۔