راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) ڈویژنل انتظامیہ نے تحصیل مری، کوٹلی ستیاں اور کہوٹہ کے متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہے کہ یہاں درختوں کی کٹائی کا فوری نوٹس لیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی جگہ سے کوئی درخت کاٹا نہیں جائیگا۔ ان تحصیلوں میں غیر قانونی آراء مشینوں کو فوری طور پر بند کیا جائے اور فاریسٹ قانون پر عمل پیرا ہوتے ہوئے فاریسٹ کی حدود میں کسی بھی قسم کے آرا مشین یا دوسری ایسی تنصیبات کیخلاف کارروائی کی جائے۔ موجودہ گلوبل وارمنگ کی صورتحال ہر ذی روح کی بقاء کیلئے سوالیہ نشان ہے اور اس کا حل زیادہ سے زیادہ تعداد میں درخت لگانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ر) محمد محمود نے اپنے آفس میں ٹمبر مافیا سے متعلق اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ کمشنر نے کہا کہ درختوں کی حفاظت حکومتی ذمہ داری ہے جس کیلئے تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ ساتھ لوکل کمیونٹی کو بھی اس مہم میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کلین اینڈ گرین پنجاب کو حقیقی شکل دینے کیلئے وقتاً فوقتاً شجر کاری مہم کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے تاہم یہ اسی صورت میں فائدہ مند اور موثر ثابت ہو گی جب نئے درخت لگانے کے ساتھ ساتھ پہلے سے لگے درختوں کی حفاظت بھی کی جائے اور یہ محض کسی ایک محکمے یا حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ اس سے مقابلہ ہم اسی صورت کر سکتے ہیں جب ہر شخص انفرادی طور پر اسے اپنی سماجی ذمہ داری سمجھے۔ کمشنر نے کہا کہ درخت قدرت کا وہ انمول تحفہ ہیں جو ماحول کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ آکسیجن کی فراہمی‘ عمارتی لکڑی‘ پھل اور آگ جلانے کے کام آتے ہیں جبکہ ماحولیاتی آلودگی سے بچائو کیلئے درختوں کی اہمیت سے کسی طور انکار ممکن نہیں۔ درختوں کے باعث زمین کی کٹائی کو کم کیا جا سکتا ہے جبکہ سیلابوں کا بھی تدارک ہوتا ہے۔ جنگلات ماحول کی قدرتی پن کو برقرار رکھنے سمیت مختلف قسم کی بیماریوں سے بھی بچاتے ہیں۔