سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میر شکیل الرحمٰن جیل اس لیے گئے کہ ان کے اخبار سچ لکھتے ہیں۔
احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن نے جب سچ لکھا، ان پر دباؤ آیا، دباؤ کامیاب نہ ہوا تو حکومت کا آخری ہتھکنڈا یہ تھا کہ جھوٹا کیس بنا کر انہیں پابندِ سلاسل کردیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری صحافت کے لیے عمران خان کا پیغام ہے کہ سچ بولو گے تو جیل جاؤ گے۔
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ آج حکومت نے صحافت پر وار کیا ہے، آج جنگ گروپ کے چینل راتوں رات آخری نمبروں پر ڈال دیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ حقیقت چھپانے سے نہیں چھپتی، ہم آزادی صحافت کے لیے پاکستان کے صحافیوں اور میڈیا گروپس کے ساتھ کھڑے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم اقتدار کی جنگ نہیں لڑ رہے، حکومت میں آنے کی جد و جہد نہیں کر رہے، ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں آئين کے مطابق حکومت ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ جو حکومت آئی وہ کیسے آئی سارا پاکستان جانتا ہے، متنازع الیکشن کے نتیجے میں آنے والی حکومت کی ناکامیاں سارا پاکستان جانتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ بے روزگاری اور بحرانوں کی ایک وجہ ہے کہ حکومت عوام کی نمائندہ نہیں، ن لیگ پر کرپشن کا ایک بھی الزام نہیں لگا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن ہوئی ہی نہیں، ہم نے ملکی مسائل کو حل کیا، گیس بجلی کا بحران ختم کیا، آج وہ تمام محنت ضائع کردی گئی، ہمیں جیل جانے کا راستہ تو جاوید ہاشمی نے بتایا۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ جیلوں سے ن لیگ ڈرنے والی نہیں، کسی پر کوئی کرپشن کا الزام نہ ہے نہ لگ سکتا ہے، جھوٹے مقدمات آپ بناتے رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آج ملک میں جمہوریت قائم ہے تو اپوزیشن کی وجہ سے ہے، حکومت نے کوئی ایسا کام نہیں کیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کوئی ایک جماعت صوبہ نہیں بناسکتی، ن لیگ صرف شامل نہیں ہوگی بلکہ سب سے آگے ہوگی۔