• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے امریکا کی 65 فیصد آبادی متاثر ہوسکتی ہے جبکہ اس کی وجہ سے 17 لاکھ افرد ہلاک بھی ہوسکتے ہیں۔

چین سے نکلنے والا کورونا وائرس دنیا کے 115 سے ممالک تک پھیل چکا ہے، اس سے بچنے کے لیے ان ممالک کی جانب سے مختلف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ ماہرین کی جانب سے مسلسل انتباہ جاری کیا جارہا ہے، تاہم اب اس کیٹیگری میں امریکی ادارہ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے بھی انتباہ جاری کردیا۔


سی ڈی سی نے انتباہ جاری کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے امریکا میں بھی حالات سنگین ترین حد تک پہنچ سکتے ہیں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ صرف امریکا کی 21 کروڑ 40 لاکھ یعنی آبادی کا 65 فیصد حصہ متاثر ہوسکتا ہے۔

سی ڈی سی کا مزید کہنا تھا کہ اس کی وجہ سے صرف امریکا میں 17 لاکھ اموات کا خطرہ ہے۔

اس حوالے سے امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے رپورٹ شائع کی جس میں بتایا گیا کہ ایک ماہ قبل ہی سی ڈی سی کا بند کمرہ اجلاس ہوا، جس میں امریکی حکام برائے صحت اور دنیا کے معروف ماہر وبایات نے شرکت کی تھی۔

اس اجلاس میں ایک امریکی ماہر وبایات نے امریکا میں اس وبا کے پھیلنے کے چار مختلف منظرے نامے بتائے۔

انہوں نے بتایا کہ بد ترین منظر نامے میں 21 کروڑ 40 لاکھ لوگ تک متاثر ہوسکتے ہیں، تاہم اگر اس حوالے سے فوراً اقدامات اٹھائے جائیں تو یہ تعداد کم ہوکر صرف 30 لاکھ لوگوں تک محدود کی جاسکتی ہے۔

ان میں سے ایک ماہر وبایات نے بتایا کہ آپ ضرورت سے زیادہ اقدامات کرنے کے بعد بھی اس کے خلاف نہیں جیت سکتے، یہ آپ کو گھبراہٹ کا شکار بنادیتی ہے، آپ کو بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

ہر مختلف منظرنامے میں ہر ایک متاثرہ شخص 2 سے 3 لوگوں کو متاثر کر سکتا ہے، اسپتالوں میں یہ شرح 3 سے لے کر 12 افراد تک ہوسکتی ہے جبکہ ایک سے 25 فیصد افراد لوگ مارے بھی جاسکتے ہیں۔

تازہ ترین