• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعلیٰ سندھ کا آئسولیشن سینٹرز کا دورہ

وزیر اعلیٰ سندھ کا آئسولیشن سینٹرز کا دورہ


وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئیسولیشن سینٹرز کا دورہ کرتے ہوئے کورونا وائرس کے بچاؤ سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا۔

آئیسولیشن سینٹرز میں وزیراعلیٰ کو اسکریننگ کٹس اور دستیاب سہولتوں پر بریفنگ بھی دی گئی ، وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سکھر قرنطینہ سینٹرسے زائرین کےخون کےنمونے ٹیسٹ کیلئےکراچی پہنچ گئے ہیں جبکہ سکھر قرنطینہ میں 300 سےزائد زائرین کو رکھا گیاہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنا ہیلی کاپٹر سکھر سےخون کےنمونے لانے کے لیے بھیجا تھا۔

سکھر سےآنےوالے خون کےنمونوں کےنتائج سےبھی وزیراعلٰی کو آگاہ کیاگیا ، زائرین کےخون کےنمونوں میں بیشتر کےنتائج منفی آئےہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایک لیب کا دورہ بھی کیا ، اس لیب میں سکھر سے آنے والے سیمپلز کے ٹیسٹ ہونگے،وزیراعلیٰ سندھ نے کٹ پہن کر لیب کا دورہ کیا اور انتظامات کاجائزہ لیا۔

دوسری طرف سندھ کے صوبائی محکمۂ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ سول اسپتال کراچی اگلے ہفتے سے کورونا وائرس کی تشخیص شروع کر دے گا۔

سندھ کے صوبائی محکمۂ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ سول اسپتال کراچی کے پیتھالوجی ڈپارٹمنٹ کے ماہرین نے قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد سے کورونا وائرس ٹیسٹ کرنے کی تربیت حاصل کر لی ہے جس کے بعد سول اسپتال کراچی اگلے ہفتے سے کورونا وائرس کی تشخیص کرنے کے قابل ہو جائے گا، اس سلسلے میں سول اسپتال کراچی کو اگلے دو سے تین روز میں ٹیسٹنگ کٹس مہیا کر دی جائیں گی۔

صوبائی محکمۂ صحت سندھ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد نے کورونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس سول اسپتال کراچی کو بذریعہ کورئیر روانہ کردی ہیں اور جیسے ہی اسپتال کو یہ کٹس موصول ہوں گی سول اسپتال کراچی میں کورونا وائرس کی تشخیص شروع کر دی جائے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت کراچی کے دو پرائیویٹ اسپتال بشمول آغا خان اسپتال اور انڈس اسپتال کورونا وائرس کی تشخیص کر رہے ہیں جبکہ ایک نیم سرکاری اسپتال، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا اوجھا کیمپس کورونا وائرس کی تشخیص کر رہا ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی تعداد بڑھنے کا امکان ہے کیونکہ سندھ میں کمیونٹی ٹرانسمیشن یا عام لوگوں کو ایک دوسرے سے کورونا وائرس لگنے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور ان مشتبہ کیسز کو ٹیسٹ کرنے کے لیے سندھ میں مزید ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی ضرورت پڑے گی۔

دوسری جانب قومی ادارۂ صحت اسلام آباد کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ تپِ دق یا ٹی بی کی تشخیص کرنے والی لیبارٹریوں کو اپ گریڈ کر رہے ہیں تاکہ ملک کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس کی تشخیص کی صلاحیت فراہم کی جا سکے۔

تازہ ترین