وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کے حوالے سے وفاقی حکومت کے خلاف چارج شیٹ پیش کردی۔
کراچی میں نیوز کانفرنس کےد وران وزیراعلیٰ سندھ نے تفتان سرحد پر زائرین کی چیکنگ کے انتظامات کو ناقص قرار دے دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے تفتان سرحد پر ایران سے آنے والوں کو قرنطینہ کرنے کوئی انتظام نہیں کیا ہے۔
مراد علی شاہ نےمزید کہا کہ تفتان سرحد پر 500، 500 لوگوں کو ایک ساتھ بٹھایا ہوا تھا، اسے قرنطینہ نہیں کہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینی و قانونی طور پر باہر سے آنے والوں کو قرنطینہ میں ڈالنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری تھی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ واضح الفاظ میں کہا کہ تفتان سے لوگوں کو ہم سندھ نہیں لائے، وفاقی حکومت نے لوگوں کو بھیجا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ زائرین کے سندھ میں پہنچنے کے بعد صوبائی حکومت نے اُنہیں قرنطینہ میں ڈالنا اپنا فرض سمجھا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے دعویٰ کیا کہ سندھ سے 3 گنا سے زائد زائرین پنجاب گئےہیں، کیا انہیں چیک کیا گیا؟ کیا ان کے ٹیسٹ ہوئے؟ ہمیں معلوم نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے لیےباقی صوبوں سے کورونا وائرس کے کیسز سامنے نہ آنا ایک خوشگوار حیرت کا باعث ہے۔