• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس، لاک ڈاؤن کی افواہ، شہریوں نے راشن ذخیرہ کرنا شروع کردیا

کراچی(رپورٹ/رفیق بشیر)کورونا وائرس کے خوف کے باعث شہریوں نے گھروں میں بڑے پیمانے پر راشن ذخیرہ کرنا شروع کردیا، شہر میں اشیاء خورد و نوش و ضروریہ کی دو روز میں ریکارڈ خرید و فرخت ہوئی۔

افواہوں کے باعث دکانوں، مارکیٹوں اور بازاروں میں خریداروں کا بے تحاشا رش دیکھنے میں آیا۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے حوالے سے شہر کو لاک ڈائون کرنے سمیت بہت سی افواہیں گردش کررہی ہیں،اتوار کی شب پولیس کی جانب سے چائے خانے، کیفے، مارکیٹوں اور دیگر دکانوں کو بند کرانے سے عوام میں کورونا وائرس کے حوالے شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگوں نے اچانک بڑے پیمانے پر راشن کی خریداری شروع کردی۔

لوگوں کا خیال ہے کہ حکومت شہر کو لاک ڈائون کرنے والی ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ پہلے سے راشن ذخیرہ کرلیا جائے، اتوار اور پیر کو بڑے پیمانے پر اشیا خوردونوش اور اشیا صرف کی خریداری ہوئی جبکہ حکومت کی جانب سے بار بار اعلان کیا جارہا ہے کہ شہری افواہوں پر کان نہ دھریں لیکن عوام میں کورونا وائرس کا خوف کم ہونے کی بجائے بڑھ رہا ہے اور اس خوف میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا ۔

جب علاقہ پولیس نے مارکیٹس، بازار، ریسٹورنٹ اور چائے خانے بند کرانے شروع کردیئے،کورونا وائرس کے خوف سے سبزی و فروٹ منڈی میں بھی اتوار اور پیر کی شب کاروباری سرگرمیاں متاثر رہیں جبکہ اندورن ملک سے سبزیوں و پھلوں کی آمد بھی کم ہوگئی۔

جس سے سبزیوں و پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ کے اعلامیہ میںکہا گیا ہے کہ صوبے میں گندم کی وافر مقدار موجود ہے ، جبکہ نئی فصل بھی مارکیٹ میں آچکی ہے، اس صورتحال میں صوبے میں آٹے کی کوئی قلت نہیں ہے۔

شہری آٹے کی دستیابی کے حوالے سے اطمینان رکھیں ، جبکہ تھوک فوشوں و تاجروں نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ضرورت کے مطابق اشیاء کی خریداری کریں تاکہ شہر میں اشیاء کی قلت پیدا نہ ہو، کمشنر کراچی نے اشیاء خوردونوش کے ذخیرہ پر 144 کے تحت سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

تازہ ترین