گھر کی طویل مدت پائیداری، ڈھانچے کے استحکام اور اس کی مارکیٹ ویلیو کو برقرار رکھنے میں معیاری پلمبنگ کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ کئی اہم ترین لوکیشنز پر بنے گھر اپنی مارکیٹ ویلیو صرف اس لیے کھودیتے ہیں کیونکہ تعمیر کے کچھ ہی عرصے بعد یا چند سال بعد غیرمعیاری پلمبنگ کے باعث، چھتوں اور دیواروں سے پانی کا رساؤ نہ صرف اس گھر کا حلیہ بگاڑ دیتا ہے بلکہ بسا اوقات ایسے گھر میں رہنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ پلمبنگ کے مسائل نہ صرف گھر کے مالکان کا قیمتی وقت ضائع کرتے ہیں بلکہ انھیں درست کروانے کے لیے بھاری رقم بھی درکار ہوتی ہے۔
ہم میں سے تقریباً سبھی لوگ پلمبنگ کے مسائل سے آگاہ ہیں اور ایسا شاید ہی ہوا ہو کہ کبھی آپ کا سامنا ایک بھرے ہوئے سِنک، ایک ٹپکتے ہوئے نلکے یا صحیح طریقے سے کام نہ کرتے ٹوائلٹ سے نہ ہوا ہو۔ ایسے معاملات میں ہم فوراً پلمبر کو بلاتے ہیں یا اسے فون کر کے مدد مانگتے ہیں۔ کئی مرتبہ ہم لوگ خود ہی پلمبنگ کے مسائل کی وجہ بن جاتے ہیں اور ہمیں اِس بات کا تب تک اندازہ نہیں ہوتا جب تک بہت دیر نہیں ہوجاتی (مثال کے طور پر جب تک پورا باورچی خانہ پانی سے نہ بھر جائے وغیرہ )۔ اگر آپ خود کو پلمبنگ کے عام مسائل سے بچائے رکھنا چاہتے ہیں تو درج ذیل غلطیوں سے اجتناب برتنا ہی بہتر رہے گا۔
پلمبنگ کی بھرمار
ہم اپنی ناتجربہ کاری کے باعث اکثر ضرورت سے زیادہ پلمبنگ کی اشیا نصب کروالیتے ہیں، جو بعد میں ہمارے لیے ہی مسئلہ بن جاتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق گھر میں پلمبنگ کے مسائل کی ایک بڑی وجہ بہت زیادہ پلمبنگ کا سامان نصب کرنا ہے۔ اگر آپ کو اپنے گھر میں پانی کے کم پریشر کا سامنا ہے تو آپ کو کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ کہیں اس کی وجہ بہت زیادہ پلمبنگ کے سامان کی تنصیب تو نہیں ہے۔ زیادہ تر پُر ہجوم رہائش گاہوں میں پانی کا پریشر کم ہوتا ہے۔ اگر آپ کو یہ یقین نہیں کہ آیا ٹنکی سے پانی کی فراہمی ان سب کو سنبھال سکتی ہے کہ نہیں تو پھر آپ کو اپنے گھر میں نصب کردہ پلمبنگ کے سامان میں کمی کرنے کی ضرورت ہے۔
پائپوں کیلئے جگہ کا انتخاب
فرض کریں کہ آپ نےباورچی خانے میں مہنگے سِنک لگوادیے اور انتہائی اعلیٰ معیار کے پائپوں کا استعمال کرلیا لیکن اگر آپ نے ان کی تنصیب میں کسی ماہر کی رائے کو نظرانداز کیا ہے یا سِرے سے کسی ماہر پلمبر کی خدمات حاصل نہیں کی ہیں تو یہ بات آپ کے لیے چند سال بعد مسئلہ بن سکتی ہے۔ ہوتا یہ ہے کہ بہت سے گھروں کے مالک سنک کے پائپوں کے گرد خالی جگہ نہیں چھوڑتے، جس کی وجہ سے بند پائپ صاف کرنا خاصا مشکل کام بن جاتا ہے۔ اگر صفائی کے پائپ نہ ہوں یا ان تک رسائی ممکن نہ ہو تو ایک بند پائپ کو ٹھیک کرنے کے لیے آپ کو سارا نظام اُکھاڑنا پڑتا ہے۔ اسی وجہ سے صفائی والے پائپوں کے گرد لازمی جگہ چھوڑنی چاہیے۔
جگہ کی تنگی
اگر آپ چھوٹے گھر میں رہتے ہیں تو آپ کو اپنی خواہشات کو بھی اسی کے مطابق رکھنا چاہیے۔ مثلاً، ایک چھوٹے باتھ روم میں باتھ ٹب نصب کرنا غیر عملی اور غیر دانشمندانہ سوچ ہوگی کیونکہ ایسے میں باتھ ٹب اور ٹوائلٹ ایک دوسرے کے بہت نزدیک نصب کرنا پڑیں گے، جس سے آپ کو دونوں کے استعمال میں دقت کا سامنا رہے گا اور آپ ہر بار خود کو غیرآرام دہ محسوس کریں گے۔
نالیوں میں کچرا نہ پھینکیں
بہت سے لوگ بلا سوچے سمجھے نکاسی کے راستے میں کچھ بھی پھینک دیتے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سب کچھ آسانی سے پانی میں جذب ہو جائے گا۔ مگر بعد میں سنک یا نالی بند ہونے کی وجہ سے وہ پلمبر کو بلا رہے ہوتے ہیں۔ دوران تعمیر یا تزئین نو کے وقت اکثر نالیوں یا سنک میں سخت سامان چلاجاتا ہے جو نکاسی کا راستہ بند کر دیتا ہے، بدقسمتی سے نکاسی کی صفائی کا نظام اِس کو نکال نہیں پاتا اور اس طرح نالی بند ہوجاتی ہے۔ فالتو اشیا کو باورچی خانے میں موجود نکاسی کے راستے بہانے کے بجائے اس سے نمٹنے کا کوئی بہتر طریقہ ڈھونڈیں۔
نلکوں کی مرمت
ہم میں سے کون ایسا ہوگا جس نے کبھی اپنے گھر کے کچن یا باتھ روم میں نلکا ٹپکتا ہو انہ پایا ہو؟ آئے دن یہ مسئلہ ہر گھر میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ پلمبنگ کے ایسے مسائل کی ایک وجہ کسی حد تک بےصبری بھی ہے، جیسا کہ جلدی جلدی نلکا بند کرنے کی کوشش میں اس کا دستہ توڑ ڈالنا، یہ ایک بہت ہی عام غلطی ہے۔ اگر کوئی نلکا ٹپک رہا ہے تو نلکے پر زور لگانے سے وہ بند نہیں ہو جائے گا، اس کے لیے متعلقہ تکنیک اور ہنر کی ضرورت ہوتی ہے۔ ٹپکتے ہوئے نلکے کو ٹھیک کرنے کے لیے بہتر ہے کہ آپ پلمبر کو بلائیں اور اس مسئلے کو مزید بڑھنے سے پہلے ہی ٹھیک کروالیں۔