• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوران حمل سنگین پیچیدگیاں خواتین میں فالج کا امکان بڑھا سکتی ہیں، تحقیق

ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 50 سال کی عمر سے پہلے فالج کا امکان ان خواتین میں زیادہ ہو سکتا ہے جنہیں دوران حمل سنگین پیچیدگیاں پیش آئی ہوں۔ 

اس حوالے سے کی گئی تحقیق کے مطابق جن خواتین میں حمل کے دوران پیچیدگیاں ہوئی تھیں، ان میں جلد فالج ہونے کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے۔ 

اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ متاثرہ خواتین میں 50 سال کی عمر سے پہلے فالج کا شکار ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے نیدرلینڈز میں 18 سے 49 سال کے درمیان کی عمر کی ایک ہزار سے زیادہ ایسی خواتین کے نمونوں کا جائزہ لیا جو کم از کم ایک بار پہلے حاملہ ہو چکی تھیں۔ انہوں نے دیکھا کہ ان میں جنہیں فالج ہوا، کون سی حمل کی پیچیدگیاں کتنی بار واقع ہوئی تھیں۔

ان میں پری ایکلیمپسییا جو کہ حمل کے دوران بلند فشار خون، 37 ہفتوں سے قبل بچے کی پیدائش، حمل کی مدت کے لحاظ سے کم وزن کے حامل بچے، گیسٹیشنل ذیابیطس، حمل ضائع ہونا اور مردہ بچے کی پیدائش شامل ہے۔ 

اس تحقیق کے مرکزی مصنف اور راڈباؤڈ یونیورسٹی کے پروفیسر برائے سریبرو ویسکولر ڈیزیز ڈاکٹر فرینک ایرک ڈیلیو نے کہا کہ ڈاکٹروں کو فالج کے خطرے کا جائزہ لیتے وقت حمل کی تاریخ کے بارے میں پوچھنا چاہیے۔

انھوں نے مزید کہا کہ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ ہمیں حیض کے رکنے کے بعد نہیں بلکہ دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے بارے میں زندگی کے ابتدائی مراحل میں ہی سوچنا چاہیے، مستقبل کی تحقیق میں لائف اسٹائل میں تبدیلی کے اثرات کا بھی جائزہ لینا چاہیے کہ اس سے حاملہ خواتین میں امراض قبل کے خطرے کو کم کیا جاسکے۔

صحت سے مزید