• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اپشاور(نمائندہ جنگ) پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نےسنیارٹی اور میرٹ پر اپنی تعیناتی کے لئے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان سے نامزدگی کے فیصلے پر نظر ثانی کی استدعا کی ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد جو جوڈیشل کمیشن پاکستان کے سربراہ بھی ہیں کے نام اپنے خط میں تحریر کیا ہے کہ وہ اس وقت سنیئر جج ہیں ان کو سینیارٹی اور میرٹ کی بنیاد پر سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا جانا چاہئے۔پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقاراحمد سیٹھ نے سپریم کورٹ کے لئے نامزد نہ کرنے کے اقدام کے خلاف جوڈیشل کمیشن آف پاکستان سے رجوع کیا ۔ چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی جانب سے قاضی محمد انور یڈووکیٹ کی وساطت چیف جسٹس آف پاکستان و چیئرمین جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کو ارسال کردہ خط میں موقف اختیارکیاہے کہ چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی اگست2011 میں ہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج کی حیثیت سے تقرری ہوئی اور 28 جون 2018 کوانہوںنےبحیثیت چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے حلف لیا چیف جسٹس وقاراحمد سیٹھ کی سپریم کورٹ میں تعیناتی نہ ہونے سے سینیارٹی متاثرہوئی ہے اور سپریم کور ٹ کیلئے لاہور ہائی کورٹ کے جونیئر ججز کو ان کی سینیارٹی کو نظر انداز کر کے سپریم کورٹ میں تعینات کیا گیا ہے ۔
تازہ ترین