قومی احتساب بیورو (نیب) نے پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور مسلم لیگ نون کے رہنما حمزہ شہباز شریف کی ضمانت کی منسوخی کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کر لیا۔
نیب نے سپریم کورٹ میں حمزہ شہباز کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر کی گئی اپیل میں استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ 6 فروری 2020ء کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔
نیب کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ رمضان شوگر ملز کے منصوبے کو عوامی منصوبہ ظاہر کیا گیا، حمزہ شہباز شریف کے خلاف شکایت آنے پر انکوائری کی گئی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات سے ظاہر ہوا کہ سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، انہوں نے رمضان شوگر ملز کو سرکاری خزانے سے فائدہ پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیئے: حمزہ پر فرد جرم عائد نہ ہوئی، ریمانڈ میں توسیع ہو گئی
نیب نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ شہباز شریف نے دباؤ ڈال کر این او سی حاصل کیا۔
نیب نے اپنی درخواست میں حمزہ شہباز شریف کو فریق بناتے ہوئے عدالتِ عظمیٰ سے ہائی کورٹ کی جانب سے انہیں ضمانت دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ حمزہ شہباز شریف کی درخواستِ ضمانت قابلِ سماعت نہیں تھی۔