• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اولمپکس التوا سے جاپان کو 5.8 ارب ڈالر کا نقصان

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جاپان میں ملتوی ہونے والے اولمپکس گیمز میں ایک سالہ تاخیر سے جاپان کو لگ بھگ 5.8 ارب ڈالرز کا بھاری نقصان ہو گا، ان گیمز کے التواء کے اعلان کے بعد جاپان میں بدستور ماحول افسردہ ہے۔ جاپانی میڈیا کے مطابق ہوٹلوں نے جولائی اور اگست میں اولمپکس گیمز کے سلسلے میں دنیا بھرکے ملکوں اور ان مقابلوں کو دیکھنے کے لئے آنے والے شائقین کی بکنگ منسوخ کرنا شروع کردی ہیں۔ جاپان کی کنسائی یونیورسٹی کے اعزازی پروفیسر اور معروف ماہر معاشیات کاتسوہیرو میاموتو نے کہا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس کے انعقاد میں ایک سالہ تاخیر سے 5.8 ارب ڈالرز کا بھاری نقصان ہوگا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹیڈیمز اور ان سے منسلک دیگر سہولیات کی دیکھ بھال و مرمت اور گیمز کی نئے سرے سے تیاری کیلئے 3.8 ارب ڈالر درکار ہوں گے جبکہ دیگر معاشی نقصانات کی مالیت بھی دو ارب ڈالرز تک جا پہنچے گی۔ کاتسوہیرو میاموتو نے مزید کہا کہ سیاحت میں کمی اور صارف کا خرچ محدود ہونے کے نتیجے میں جاپان کی مجموعی معیشت مزید متاثر ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب جاپان میں شہری بدھ کو شہر کی سڑکوں پر نظر آئے ،انہوں نے کورونا وائرس سے بچائو کے لئے چہروں پر ماسک لگائے ہوئے تھے۔ جاپانی پرنٹ میڈیا نے شہ سرخیوں میں اولمپکس گیمز کے ملتوی ہونے کی خبر شائع کی جبکہ چینل پر بدھ کو ان کھیلوں کے بارے میں باز گشت سنائی دی، جاپانی میڈیا کے مطابق شہریوں نے کچھ بینرز اور پوسٹرز بھی آویزاں کئے ہیں جس پر ہم ملیں گے اگلے سال کے جملے جاپانی زبان میں درج تھے۔ ادھر 2024پیرس اولمپکس گیمز کی انتظامی کمیٹی نے جاپانی اولمپکس حکام اور ٹوکیو اولمپکس گیمز کی آرگنائزنگ کمیٹی کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہوئے ٹوکیو گیمز ملتوی کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا ہے کہ پیرس 2024 کھیلوں کی تنظیم میں شامل ہر شخص ٹوکیو 2020کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ جاپانی حکومت اور بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کا مشترکہ فیصلہ ہم صحت کے بحران کی شدت کے متناسب ہے۔ پیرس اولمپکس آرگنائزنگ کمیٹی نے اپنی ای میل میں آئی او سی اور جاپانی حکام کی تعریف کی اور کہا کہ ایک بے مثال اور انتہائی پیچیدہ صورتحال کا سامنا کرتے ہوئے انہوں نے بہترین ممکنہ منظر نامے کا انتخاب کیا۔ دنیا کے سب سے بڑے کھیلوں کے ایونٹ کو ملتوی کرنا کوئی آسان فیصلہ نہیں ہے۔ آئی او سی اور منتظمین نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تعاون اور ڈبلیو ایچ او کی سفارشات کے مطابق ، تمام اختیارات پر غور کرنے میں وقت لیا۔ آرگنائزنگ کمیٹی ٹوکیو 2020 کے حوالے سے جاپانی حکام کی ذمہ داری اور موافقت کے جذبے کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ہم جاپانی آرگنائزنگ کمیٹی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،ان کو ایک نئے تنظیمی چیلنج کا سامنا ہوگا۔خیال رہے کہ گذشتہ روز انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان مشاورت کے بعد ٹوکیو اولمپکس کے ایک برس التوا کا اعلان کیا گیا تھا۔ جاپان میں نو سو سے زائد افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ 50 سے زائدہ افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں ۔ لیکن جاپان میں اولمپکس کی تیاریاں معمول کی مطابق جاری تھیں، ٹوکیو میں دنیا بھر سے آنے والے ایتھلیٹس کیلئے اولمپکس ولیج تیار تھا، جس کی تعمیر پر دو سے تین ارب ڈالر خرچ ہوئے، مقابلوں کے التوا سے ولیج کی دیکھ بھال پر مزید خطیر رقم خرچ کرنا پڑے گی۔ منتظمین نے اولمپکس کے انعقاد کیلئے دو لاکھ رضاکاروں کو خصوصی تربیت دی تھی، وہ اب رائیگاں جائیگی، جبکہ اگلے برس گیمز ہونے کی صورت میں ان لوگوں کو نئے سرے سے تیاریاں کرانا پڑیں گی۔ خصوصی اولمپکس ٹرین، حلال فوڈ ہوٹلز بھی بھاری نقصان کا سبب بنیں گے۔ اس صورتحال نے مقامی حکام کو سخت پریشانی میں مبتلا کررکھا ہے۔

تازہ ترین