• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معیشت ڈوبنے کے ساتھ ہی ٹرمپ کا اپنا کاروبار خطرے میں پڑ گیا

واشنگٹن (اے ایف پی) گویا کورونا وائرس وبائی امراض کے ذریعے امریکی معیشت کی دھمکی آمیز تباہی کی صدارت کرنا کافی نہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک اور مالی ڈرامہ دیکھ رہے ہیں یعنی ٹرمپ آرگنائزیشن ہوٹل، گالف کورس اور رئیل اسٹیٹ کاروبار جس نے ٹرمپ کو ارب پتی بنایا۔ 

ان کے فائیو اسٹار امریکی اور کینیڈا کے ہوٹلز جن میں 2 ہزار 2 سو سے زائد کمرے ہیں زیادہ تر خالی ہیں، امریکا، اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ میں ان کے گالف کورسز پر بند ہونے کا دباؤ ہے اور ان کا عزیز ’جنوبی وہائٹ ہاؤس‘ یعنی فلوریڈا میں پام بیچ میں مار اے لاگو کلب بند ہوگیا ہے۔ 

ملک بھر میں دیگر ہوٹلوں کی طرح ٹرمپ کو بیشتر کارکنوں کو چھٹی دینے اور اس حقیقت کا سامنا کرنے پر بھی مجبور کیا گیا ہے کہ 435 ملین ڈالرز کی آمدنی جسے ٹرمپ آرگنائزیشن نے 2018 میں ظاہر کیا تھا۔

ممکنہ طور پر اس سال تیزی سے کم ہوجائے گی۔ اور اس سے یہ سوالات کھڑے ہوگئے ہیں کہ آیا ٹرمپ کے اپنی کمپنی کے حوالے سے خدشات اس بحران کیلئے ان کے جواب کو تشکیل دے رہے ہیں؛ آیا کانگریس میں 2 ٹریلین ڈالرز کے اقتصادی ریسکیو پلان کا حصہ ان کے ہوٹل اور تفریح گاہ کاروباروں کو سہارا دینے کیلئے استعمال کیا جائے گا اور آیا کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے فوری خاتمے کیلئے ان کا دباؤ اپنی کمپنی کو بچانا ہے۔

تازہ ترین