لاہور میں سستے اتوار بازار تو بند ہوگئے تاہم چھابڑی فروشوں نے باہر اسٹال سجا لیے۔ سبزیوں، پھلوں اور مرغی کی قیمت میں من مانا اضافہ کر دیا، سبزیاں اور پھل پچاس فیصد جبکہ مرغی کا گوشت سرکاری ریٹ سے تیس فیصد مہنگا بیچنے لگے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ تو پہلے بھی خاموش تماشائی ہوتی تھی اب کورونا وائرس کی وجہ سے بالکل ہی غائب ہے۔
لاہور کے اتوار بازاروں کے باہر سجے اسٹالز پر مہنگائی نے ڈیرے ڈال دیے، دکاندار من مانی قیمت پر سبزیاں اور پھل بیچنے لگے۔ آلو 50 روپے، پیاز 60 روپے اور ٹماٹر 40 روپے کلو میں فروخت کیے جا رہے ہیں، جہاں گوبھی 50، شملہ مرچ 160، لیموں 160، بینگن، شلجم اور مٹر 60 روپے کلو میں دستیاب ہے۔
پھلوں کی قیمت بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئی ہے، جہاں اسٹرابری 160 روپے فی کلو، موسمی 100 روپے، خربوزہ 100 روپے کلو اور کینو 280 روپے درجن مل رہا ہے، جبکہ مہنگی چیزیں بیچنے کے لیے دکانداروں کا وہی پرانا بہانہ ہے کہ پیچھے سے ہی مہنگا مل رہا ہے۔
لاہور میں سبزیوں اور پھلوں کے ساتھ ساتھ مرغی کا گوشت بھی دو روز میں 57 روپے مہنگا کر دیا گیا، جہاں قیمت 140 سے 197 روپے فی کلو ہو گئی، دکاندار مرغی بیچ تو رہے ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں کہ مرغی کی سپلائی انہیں نہیں مل رہی۔
شہری اس مہنگائی اور انتظامیہ کی خاموشی پر پریشان ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے تو شاید بچ جائیں لیکن یہ مہنگائی مار دے گی، اتوار بازار ہوں یا عام دکانیں انتظامیہ کی جانب سے کوئی چیکنگ نہیں ہے، جبکہ سبزیوں اور پھلوں کے نرخ نامے بھی آویزاں نہیں کیے گئے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر نرخ نامے دکھا بھی دیں تو پھل سبزیاں دکاندار اپنی مرضی کی قیمت پر ہی بیچتے ہیں۔