• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹی بی کی ویکسین کورونا وائرس سے لڑنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے؟


کراچی (نیوز ڈیسک) ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایسے ممالک جہاں پیدائش کے وقت بچوں کو ٹی بی کی ویکسین (بی سی جی) دی جاتی ہے وہاں کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی شرح بہت کم ہے۔ 

medRxiv نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ ایسے ممالک جہاں Bacillus Calmette-Guerin (BCG) ویکسین شہریوں کیلئے لازمی قرار دی گئی ہے وہاں Covid-19 وائرس سے متاثرہ افراد اور اس کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح بہت کم ہے۔ 

جریدے میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ یہ صرف ایک تعلق ہے لیکن کم از کم 6؍ ممالک میں ماہرین طب تجربات کے دوران یہ ویکسین طبی مراکز پر کام کرنے والے عملے اور بوڑھے افراد کو دی جا رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا واقعی اس ویکسین کی وجہ سے کورونا وائرس کا مرض جان لیوا ثابت نہیں ہوتا۔

 نیویارک انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی جانب سے اس حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں سب سے پہلے اس بات پر غور کیا گیا کہ جاپان میں وائرس کے کیسز بہت کم ہیں تو کیوں ہیں۔ 

جاپان وہ ملک ہے جہاں چین کے بعد سب سے پہلے یہ کیسز رپورٹ ہونا شروع ہوئے تھے تاہم چین کی طرح یہاں لاک ڈائون نافذ نہیں کیا گیا۔ 

ڈاکٹر اوتازو کہتے ہیں کہ بی سی جی ویکسین کی وجہ سے نہ صرف ٹیوبرکلوسز (ٹی بی) بلکہ دیگر مختلف اقسام کے وبائی امراض سے بچائو کے ثبوت ملے ہیں۔ 

یہی وجہ ہے کہ محققین کی ٹیم نے ان تمام اعداد و شمار پر غور کرنا شروع کیا۔

 رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایسے ممالک جو زیادہ آمدنی والے ہیں اور جہاں بی سی جی ویکسین نہیں دی جاتی ان میں امریکا اور اٹلی شامل ہیں ، تاہم اسپین، فرانس، ایران، برطانیہ اور جرمنی ایسے ممالک ہیں جہاں کئی برس قبل بی سی جی ویکسین دیے جانے کی پالیسی ختم کر دی گئی ہے۔ 

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین میں بھی بی سی جی ویکسین پلانا ضروری ہے تاہم 1976ء سے قبل وہاں یہ پالیسی لازمی نہیں تھی۔

تازہ ترین