کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے مارننگ شو’’جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ڈینئل پرل قتل کیس کے فیصلے کی ٹائمنگ پر حیران ہوں،صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کو کرفیو سے تعبیر نہ کیا جائے یہ عوام کی حفاظت اور بہتری کے لئے ہے،مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت اس وقت انتہائی مشکل صورتحال سے دوچار ہے تاہم اس کے باوجود حکومت نے 12000ارب کا ریلیف پیکیج دیا ہے،کیریئر کونسلر اظہر حسین عابدی نے کہا کہ کیمبرج سسٹم کے طلبا کے لئے جو اسٹریم لائن دی گئی ہے اس کے کچھ فائدے بھی ہیں پہلا فائدہ تو یہ کہ جن اسکولوں کے پاس سہولتیں موجود ہیں وہ فوری طور پر اپنے بچوں کی تعلیم کا سلسلہ دوبارہ سے اسٹریم لائن شروع کرسکتے ہیں۔وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس وقت ہم کورونا کو شکست دینے کی جنگ میں مصروف عمل ہیں اور ایسے وقت میں ڈینئل پرل کیس کا فیصلہ آجانا یقینی طور پر تعجب خیز ہے خاص کر اس کی ٹائمنگ کیونکہ اس وجہ سے پاکستان کی جدوجہد پر بلاوجہ ایک سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس حوالے سے میرا کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہوا ہے تاہم یہ بیان میڈیا کے ذریعے ہی مجھ تک پہنچا ہے ،تاہم میں حیران اس کی ٹائمنگ پر ہوں اور میں سمجھتا ہوں کہ آپشن ابھی بھی موجود ہیں جن کا استعمال کیا جاسکتا ہے،یعنی اعلیٰ فورم موجود ہے اس میں اپیل کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کورونا سے نمٹنے کے حوالے سے کافی مفید بات چیت ہوئی ہے۔