• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایڈیٹر انچیف جنگ جیو کو رہا کیا جائے، اخبارات اور ایڈیٹرز کی عالمی تنظیموں کا مطالبہ

کراچی (نیوز ڈیسک)اخبارات اور ایڈیٹرز کی عالمی تنظیموں، ورلڈ ایسوسی ایشنز آف نیوز پیپرز اور ورلڈ ایڈیٹر فورمز نے وزیر اعظم عمرا ن خان کو لکھے گئے خط میں جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر ان چیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ 

صدر ورلڈ ایسوسی ایشنز آف نیوزپیپرز فرنانڈو ڈی یرزا لوپیز مدرازو اور صدر ورلڈ ایڈیٹرز فورم وارن فرنانڈز نے اپنے خط میں وزیر اعظم عمران خان سے میر شکیل الرحمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ 

انہوں نے پاکستان میں آزاد صحافت کی بگڑتی ہوئی صورتحال پربھی وزیراعظم کو توجہ دلائی۔ دونوں صدور نے جنگ گروپ کے ایڈیٹر ان چیف میر شکیل الرحمان کی 34 سال قبل زمین کی خریداری کے معاملے پر نیب کے ہاتھوں گرفتاری اور الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میر شکیل نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ زمین ایک نجی ٹرانزیکشن کے ذریعے حاصل کی گئی تھی۔ 

بین الاقوامی اداروں کے صدور نے ملک میں قومی احتساب بیورو کی جانب سے آزادی صحافت کو کچلنے پر تحفظات کا اظہار کیا اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان، حزب اختلاف کے سیاستدانوں اور انٹرنیشنل میڈیا فریڈم آرگنائزیشنز کی جانب سے نیب پر اعتراض کا بھی حوالہ دیا۔ 

دونوں صدور نے جنگ میڈیا گروپ کے ملازمین کے خلاف سرکاری دباؤ اور دھمکیوں کے کیساتھ ساتھ اس کا چینل بند کرانے کیلئے میڈیا ریگولیٹر کا استعمال کرنے کیلئے دی گئی دھمکیوں اور میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کو تشویشناک قرار دیا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ جنگ میڈیا گروپ کے آؤٹ لیٹس، انگریزی زبان کے ڈان اخبار اور ملک بھر کے دیگر آزاد صحافتی اداروں پر سرکاری اشتہارات کی معطلی سے انتہائی منفی اثر پڑ رہا ہے جو میڈیا کے مالی استحکام کیلئے خطرہ بن رہا ہے جیسے پہلے ہی سے معاشی بحران کا سامنا ہے۔ 

وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا کہ جنگ میڈیا گروپ کے اداروں، انگریزی اخبار ڈان اور اس طرح کے دیگر آزاد اداروں کو سرکاری اشتہارات کی معطلی سے میڈیا انڈسٹری کا معاشی استحکام خطرے میں ہے جو کہ موجودہ معاشی بحران کے تناظر میں پہلے ہی مشکلات کا شکار اور ڈاون سائزنگ پر مجبور ہے ۔ 

خط میں مزیدکہا گیا ہے کہ اقتدارمیں موجود طاقتور حلقوں سے تعلقات کی بنیاد پر سرکاری اشتہارات کی فراہمی میںبعض میڈیا گروپس کو فوقیت دینا اور جانبدداری بھی سنسرشپ کی ایک صورت ہے۔ 

اس عمل سے میڈیا پر منفی اثر پڑتا ہے اور یہ عمل آزادانہ صحافت کی حمایت میں شفاف اور جمہوری گورننس کے دعووں سے متضاد ہے۔

انہوں نے موجودہ عالمی وباء کووڈ 19 کے حوالے سے وزیر اعظم کو میڈیا کی حمایت اور اسے مضبوط بنانے کا مشورہ دیا۔ 

بین الاقوامی اداروں کے صدور نے میر شکیل الرحمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر الزامات کی تحقیقات بھی جائیں تو اسے بھی آزادانہ اور کسی بھی سیاسی اثر سے آزاد رکھا جائے۔

تازہ ترین