• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیرِ اعظم سے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری پر بات کی ہے: شیخ رشید

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ ریلوے شیخ رشید


وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد کہتے ہیں کہ تمام میڈیا کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہوں، میں نے وزیرِ اعظم عمران خان سے کور کمیٹی کے اجلاس میں میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری سے متعلق بات کی ہے، میں نے کہا کہ سب کے ساتھ صلح ہونی چاہیے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ حکومت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے تنخواہوں کے لیے سبسڈی دی ہے، ٹرینیں حفاطتی اقدامات مکمل کر کے چلائیں گے، 14 اپریل کو کورونا کی صورتِ حال واضح ہو جائے گی، اگر وائرس بڑھا تو 15 اپریل کو ٹرینیں نہیں چلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی صورتِ حال کنٹرول میں ہوئی تو وزیرِ اعظم عمران خان کی اجازت سے ٹرینیں چلائیں گے اور 15 اپریل کو ٹرینیں نئی شکل کے ساتھ نکلیں گی۔

شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے کو سب سے زیادہ فکر عوام کی تھی، لاک ڈاؤن سے قبل ہم نے بیس بیس ٹرینیں ایک ایک دن میں چلائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں کورونا سے نہیں، پیدل گھر کے لیے نکلنے والے افراد مرے ہیں، بھارت کے 52 لوگ سڑکوں پر مر گئے، کیونکہ وہ لوگ پیدل چل پڑے تھے۔

شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلوے نے آخری دو روز میں تاریخی کردار ادا کیا ہے، ہم نے ایک لاکھ 65 ہزار لوگوں کو بذریعہ ٹرین گھروں میں بھیجا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آخری دو روز میں 40 ٹرینیں نہ چلاتے تو کراچی میں لوگ ایڑیاں رگڑ رہے ہوتے۔

وزیرِ ریلوے نے کہا کہ ہم نے پاکستان اور قوم کو بچانا ہے، 1670 قلی ہیں، تمام کو احساس پروگرام کا حصہ بنایا جائے گا، ہمیں ایک ارب 20 کروڑ روپے کا ہر ہفتے نقصان ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا ہےکہ لاک ڈاؤن ختم کیا تو 20 مسافر ٹرینیں چلائیں گے، ٹرینیں چلانے کے لیے لوگوں کا اصرار ہے اور مجبوریاں ہیں، ہم حکومت کے فیصلے کے پابند ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ 15 تاریخ سے وزیرِ اعظم عمران خان کی اجازت سے فریٹ ٹرین شروع کریں گے، ٹائیگر فورس کے پاس کوئی پیسے اور اختیارات نہیں ہیں، صرف خدمت کا جذبہ ہے، پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر فلاحی کام ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: پاکستان میں اٹلی، امریکا جیسے حالات نہیں، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھ کر کیڑے نکالنے والوں کا وقت ختم ہو چکا ہے، حادثات اور امتحانات سے ہی لیڈر شپ کا پتا چلتا ہے۔

ریلوے کے وزیر نے کہا کہ ریلوے کے پنشنرز اور تنخواہ داروں کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی، ہمارے ہاں دیگر ممالک کے مقابلے میں حالات بہت بہتر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کشمیریوں پر ظلم کی مذمت کرتے ہیں، ان کے ساتھ ساری قوم کھڑی ہے۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ پاکستان ریلوے کا کوئی ملازم کورونا وائرس کا شکار نہیں ہوا، رائیونڈ میں لوگوں کے ساتھ جو بدتمیزی کی گئی ہے اس کی مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کی رائے نقطہ چینی کے مترادف ہے، قوم دیکھ رہی ہے کہ ان کا کیا رویہ ہے، انہوں نے کام کرنا ہے تو لیپ ٹاپ کے آگے نہ بیٹھیں۔

تازہ ترین