گلگت بلتستان،آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشوں سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 78 ہوگئی،کئی مقامات پر رابطہ سڑکیں اب تک بند ہیں جس کے باعث سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔
گلگت بلتستان،آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی۔کوہستان میں اتھوڑ نالے میں مٹی کا تودہ گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت 30 افراد ملبے تلے دب گئے، تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔
سڑکوں کی بندش سےعلاقے میں بھاری مشینیں تاحال نہ پہنچ سکی، ریسکیو ٹیموں نے 5 افراد اور 2 لاشوں کو ملبے سے نکال لیا ہے، دیگر افراد کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
شاہراہ قراقرم کئی مقامات پر بند ہونے سے سیکڑوں سیاح مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔سوات میں برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کئی رابطہ سڑکیں بند ہیں،انتظامیہ اور پاک فوج کی جانب سے ریلیف کا کام شروع کردیا گیا۔
لوئر دیر میں دریائے پنچکوڑا میں سیلابی صورتحال بدستور برقرار ہے، سیلاب سے کئی رابطہ پل بھی بہہ گئے ہیں۔کمانڈنٹ دیر ٹاسک فور سک کرنل خالد محمود شفیع نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور ریسکیو آپریشن کا معائنہ کیا۔ اپردیرمیں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے کئی کچے مکانات تباہ ہوگئے ۔
ادھر خیبر پختون خوا کے پہاڑی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کے بعد سیلابی ریلا نوشہرہ پہنچ گیا۔ دریائے کابل میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کے بہاو میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
گلگت بلتستان کے اضلاع میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کئی مکانات تباہ ہوگئے۔آزاد کشمیر میں بھی رابطہ سڑکیں اب تک بند ہیں، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہیں۔