• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی، لاہور کے متعدد علاقے سیل، ملک میں ایک دن کے دوران ریکارڈ 15 اموات، مجموعی ہلاکتیں 86 ہوگئیں، مریض 5021، کراچی کی 11 یونین کونسلز کے محلے، پنجاب میں 210 علاقے بند

کراچی، لاہور کے متعدد علاقے سیل


کراچی، لاہور (اسٹاف رپورٹر… نیوز ایجنسیاں) کوروناکے حملوں میں تیزی آگئی ہے، ملک میں ایک دن کے دوران ریکارڈ 15؍ اموات ہوئیں، جس کے بعد مجموعی ہلاکتوں 86؍ ہوگئیں جبکہ مریضوں کی تعداد 5021؍ ہوگئی ہے۔

سندھ میں مجموعی کورونا کے کیسز 1318 ؍ اور ہلاکتیں 28 ہوگئیں، وائرس کا پھیلائو روکنے کیلئے کراچی کے 11؍ یونین کونسل کے محلے اور پنجاب میں 210؍ علاقے سیل کر دیئے گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہاہے صوبے میں 24 ؍ گھنٹےمیں 20فیصد کورونا ٹیسٹ مثبت آئے، یہ شرح اوسط دنیا میں سب سے زیادہ ہے، سندھ میں 24؍ گھنٹوں میں 104؍ کیسز، 6؍ اموات ہوئیں، صورتحال خراب ہو رہی ہے، جسکی وجہ سے مزیدسخت لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ جن گلی محلوں میں کورونا کیسز سامنے آئے صرف انہیں سیل کیا جائیگا ،علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ضلع شرقی کے بعد جنوبی کے بھی کچھ علاقے سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ادھر چین سے طبی سامان کی ایک اور کھیپ اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق آج ملک بھر میں کورونا کے 244 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 15 ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئیں، ایک دن میں یہ ہلاکتوں کی اب تک سب سے زیادہ تعداد ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 86 ہوگئی جبکہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 5036 تک پہنچ گئی ہے۔ سندھ میں سب سے زیادہ 28 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں 31 اور پنجاب میں 21 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ 

اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں 3 ، بلوچستان 2 اور اسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ آج سندھ میں 104 کیسز اور 6 ہلاکتیں، پنجاب میں 89 کیسز اور 3 ہلاکتیں، خیبر پختونخوا میں 41 کیسز اور 6 ہلاکتیں ، بلوچستان میں 8 کیسز جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔ 

سندھ میں آج اب تک کورونا کے مزید 104 کیسز سامنے آچکے ہیں اور 6 ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں جس کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز 1318 اور ہلاکتیں 28 ہوچکی ہیں۔ 

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کیسز اور ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 531 ٹیسٹ کیے گئے جس میں 104 یعنی 20 فیصد مثبت آئے ، یہ دنیا کی سب سے زیادہ اوسط ہے جو کہ تشویش کا باعث ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6 اموات ہوئی ہیں جوکہ زیادہ ہیں جبکہ آج مزید 13 لوگ صحت یاب ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 371 ہوگئی ہے۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں کورونا وائرس سے صورتحال خراب ہورہی ہے،جس کی وجہ لاک ڈائون پر سختی سے عمل نہ ہونا ہے۔ 

وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ جب تک صوبے میں لاک ڈائون پر سختی سے عمل ہو رہا تھاتو صورتحال بہتر تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ملیر میں لاک ڈائون کافی کمزور تھا جس کو میں نے مزید سخت کرنے کی ہدایت دی ہے، اس کے علاوہ حیدرآباد میں بھی کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے جسکی وجہ سے وہاں بھی لاک ڈائون سخت کیا جا رہا ہے۔ 

پنجاب میں آج کورونا وائرس کے 89 کیسز اور ایک اور 3 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جس کی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کی ہے۔ اس طرح پنجاب میں ہلاکتوں کی تعداد 21 ہوگئی ہے جبکہ صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 2425 ہوگئی ہے۔

پنجاب میں اب تک کورونا وائرس سے 39 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں آج کورونا وائرس کا ایک کیس سامنے آیا ہے جسکی تصدیق وزیر صحت نے کی۔ آزاد کشمیر میںکیسز کی تعداد 134 ہوگئی ہے۔خیبر پختونخوا میں آج 41 نئے کیسز اور 6 ہلاکتیں ہوئیں۔

صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 697 اور ہلاکتیں 31 ہوگئی ہیں۔صوبائی وزیر صحت تیمور خان نے بتایا کہ صوبے میں اب تک 142 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

آج بلوچستان میں مزید 8 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 228 ہوگئی۔ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ بلوچستان میں اب تک کورونا سے 2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ اب تک 95 متاثرہ افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت میں جمعہ کو کورونا کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیایہاں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 118 ہے۔وفاقی دارالحکومت میں اب تک کورونا سے ایک مریض کا انتقال ہوا ہے۔

گلگت بلتستان میں آج ایک کیس سامنے آیا جس کے بعد علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 216 تک جا پہنچی ہے۔گلگت میں مہلک وائرس سے متاثرہ 146 مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں جبکہ 3 افراد وفات پاچکے ہیں۔ 

دریں اثناء سندھ حکومت نے کراچی ضلع شرقی کی 11یونین کونسل (یو سیز) میں کورونا وائرس کا پھیلائو روکنے کیلئے فوری اقدامات کے طور پر متعلقہ علاقے سیل کر نے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت ڈپٹی کمشنر شرقی احمد علی صدیقی کی جانب سے ہفتے کوایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ 

جس کے مطابق ضلع شرقی کی 11یونین کمیٹیز گیلانی اسٹیشن یونین کمیٹی، ڈالمیا، جمالی کالونی، گلشن ٹو، پہلوان گوٹھ، گلزار ہجری، صفورہ، فیصل کینٹ، منظور کالونی، جیکب لائن اور جمشید کوارٹرز یونین کمیٹی کی حدود میں آنے والے وہ علاقے مکمل سیل کئے جائینگے جہاں کورونا وائرس کے متعدد کیسز پائے گئے ہیں۔ 

دریں اثناء کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے کہا ہے کہ کراچی ضلع شرقی کی 11 یونین کمیٹیز میں رہائش پذیر شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر یہ قدم اٹھایا جارہا ہےتاکہ دیگر علاقوں میں کورونا وائرس پھیلنے سے روکا جاسکے۔ 

انہوں نے واضح کیا کہ پوری یونین کمیٹی نہیں بلکہ اسکی حدود میں شامل صرف وہ علاقہ سیل کیا جارہا ہے جہاں کورونا وائرس کے کیس پائے گئے ہیں، اس دوران متاثرہ علاقوں میں جانے اور وہاں سے نکلنے کی اجازت نہیں ہو گی، البتہ ان علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز مقررہ اوقات میں کھولنے کی اجازت ہو گی۔ 

قبل ازیں حکومت سندھ نےکراچی میں یونین کونسل مکمل سیل کرنےکاحکم واپس لے لیا۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء، میئر کراچی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ 

اجلاس میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ضلع شرقی کے بعد جنوبی کے بھی کچھ علاقے سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جن گلی محلوں میں کورونا کیسز سامنے آئیے صرف انہیں سیل کیا جائے، اتنے بڑے علاقے کو سیل کرنا عوام کیلئے تکلیف دہ ہوگی۔ 

سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں جن یوسیز کو سیل کیا جارہا ہے وہاں کیسز زیادہ ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ یوسیز کو سیل کرنے کا مقصد کورونا کیسز دوسرے علاقوں تک پھیلنے سے روکنا ہے۔ 

ادھر محکمہ داخلہ پنجاب نے کورونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر مختلف اضلاع کے 210 علاقے سیل کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ ’’جنگ‘‘ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق یہ احکامات مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی طرف سے بھیجی گئی سفارشات کے بعد دیئےگئے ہیں۔ 

دستاویزات کے مطابق ضلع لاہور میں 16، قصور میں 1، ننکانہ صاحب میں 1، گوجرانوالہ میں 6، سیالکوٹ میں 31، گجرات میں 55، منڈی بہائوالدین میں 14، راولپنڈی میں 36، جہلم میں 1، چکوال 2، سرگودھا 1، بھکر 17، میانوالی 5، جھنگ1، ٹوبہ ٹیک سنگھ 4، چنیوٹ 4، ڈیرہ غازی خان 5، راجن پور 1، مظفر گڑھ1، جبکہ وہاڑی کے 8 علاقوں کو مکمل طور پر سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

دوسری طرف پشاور میں ایک اور ڈاکٹر کورونا وائرس میں مبتلا ہوگیاہے،صوبائی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر فضل منان نے بتایا کہ ڈاکٹر محمد کریم کورونا سے متاثر ہوئے ہیں، ان کا نجی ہسپتال میں کورونا ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آیا ہے۔

ادھرچین سے طبی سامان کی ایک اور کھیپ اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ چین سے 26 ٹن سامان پی آئی اے کی خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد لایا گیا۔ 

فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق طبی سامان میں وینٹی لیٹرز، سرجیکل اور میڈیکل ماسک سمیت دیگر اشیا شامل ہیں۔پی آئی اے کے خصوصی پرواز کے 13 کریو ممبران کو قرنطینہ کردیا گیا۔

تازہ ترین