• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی سمیت سندھ میں جمعے کا لاک ڈاؤن مکمل


ملک بھر میں جان لیوا کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اس جمعے بھی لاک ڈاؤن کے خصوصی اقدامات کیے گئے، جس کے تحت نمازِ جمعہ کے اجتماعات انتہائی محدود رکھے گئے۔

حکومتِ سندھ کی جانب سے کراچی سمیت سندھ بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مسلسل تیسرے جمعے لاک ڈاؤن کیا گیا۔

کراچی سمیت سندھ میں جمعے کا لاک ڈاؤن ختم
(تصاویر: سہیل رفیق)

سندھ بھر میں یہ لاک ڈاؤن دوپہر 12 بجے سے 3 بجے تک 3 گھنٹے تک جاری رہا، اس سے قبل 2 جمعۃ المبارک کو یہ لاک ڈاؤن ساڑھے 3 گھنٹے 12 تا ساڑھے 3 بجے تک کیا گیا تھا۔

تقریباً تمام صوبائی حکومتوں نے جمعے کی نماز کے اجتماعات 3 سے 5 افراد تک محدود رکھنے کی ہدایت کی تھی، ان ہدایات پر عمل درآمد کے لیے پولیس کا گشت بھی بڑھایا گیا۔

سندھ میں دن 12 بجے سے 3 بجے تک لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل درآمد کرایا گیا، جس کے دوران شہریوں کے گھر سے نکلنے اور نقل و حرکت پر مکمل طور پر پابندی رہی۔

لاک ڈاؤن کو مؤثر بنانے کے لیے مختلف مقامات پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات تھے۔

کراچی شہر میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے جبکہ لاک ڈاؤن کے دوران ٹریفک بھی معمول سے انتہائی کم رہا۔

لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد اشیائے خورد و نوش کی دکانیں، کریانہ اسٹورز کھل گئے جو 3 بجے سے شام ساڑھے 6 بجے تک کھلے رہیں گے۔

ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی پابندیاں برقرار ہیں، جن کے دوران نماز جمعہ کے اجتماعات چند افراد تک محدود رہے۔

پنجاب حکومت نے نمازِ جمعہ میں صرف خطیب، امام، مؤذن، خادم کو نماز میں شرکت کا حکم دیا تھا۔

بلوچستان میں مساجد میں نماز جمعہ کے انتہائی محدود اجتماعات کی اجازت تھی، خیبر پختون خوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بھی جمعے کے محدود اجتماعات رہے۔

یہ بھی پڑھیئے: نمازیوں کی تعداد محدود کرنے کیخلاف درخواست مسترد

حکومت سندھ کی جانب سے اعلان کردہ لاک ڈاؤن کے تحت حیدر آباد بھی مکمل طور پر بند رہا، شہر میں لاک ڈاون پر عمل درآمد کے لیے پولیس جگہ جگہ تعینات رہی، سڑکوں پر خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھیں۔

3 گھنٹے کے لاک ڈاؤن کے دوران ٹھٹھہ میں مکمل لاک ڈاؤن پر عمل درآمد ہوتا نظر آیا، کاروباری مراکز بند رہے، پولیس موبائل سے نماز گھر میں ادا کرنے کے اعلانات کیے گئے۔

پشاور سمیت خیبر پختون خوا میں جزوی لاک ڈاؤن رہا، صوبے بھر کی مساجد میں کورونا کے خدشات کے پیشِ نظر جمعے کے اجتماعات میں 5 سے زیادہ نمازیوں کی شرکت پر پابندی برقرار رہی۔

مختلف مکاتبِ فکر کے علماء نے عوام سے اپیل کی تھی کہ جانوں کے تحفظ کے لیے طبی ماہرین کی بتائی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے۔

مفتی منیب الرحمٰن نے درخواست کی تھی کہ علماء اور عوام تعاون کریں تاکہ کوئی ناخوش گوار واقعہ نہ ہو۔

حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ حکومت اجازت نہ دے تو گھر میں نماز ادا کریں۔

تازہ ترین