لاہور (نیوز ایجنسیاں)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آف شور کمپنیوں میں پاکستان کے موجودہ اور سابق حکمرانوں کے سرمائے کے بارے میں خبریں جب سے چھپی ہیں، پاکستانی عوام سکتے میں ہیں ، انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ روزانہ نئے نئے ٹیکسوں سے ان کی کھال اتارنے والے حکمران کتنے بے رحم ہیں ،بیرون ملک سے کثیر رقم ہر ششماہی حاصل کی جاتی ہے اور ان پر ٹیکسوں کا بے انتہا بوجھ بھی ڈالا جاتا ہے، در اصل یہ رقم لوٹ کر بیرون ملک منتقل کر دی جاتی ہے اور یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ ان کمپنیوں میں وہی سرمایہ لگا ہوا ہے جو قومی خزانے سے لوٹا گیا ،آف شور کمپنیوں میں لگایا گیا سرمایہ اگر قانونی طریقے سے حاصل کیا گیا ہوتا تواسے چھپانے کی ضرورت پیش نہ آتی، دولت چھپانے اور بیرون ملک سرمایہ لگانے والے حکمران کس منہ سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں ،وکی لیکس کی طرح پاناما لیکس نے بھی بڑے بڑے ’’پردہ نشینوں‘‘ کوبے نقاب کر دیاہے ۔ٹیکس سے بچنے کیلئے سرمایہ باہر منتقل کرنے والوں کو قوم سے ٹیکسوں کا مطالبہ زیب نہیں دیتا ،عوام کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبانے اور بجلی و گیس کے بلوں کے نام پر چھ چھ اضافی ٹیکس لگانے والے اور عام آدمی کی خون پسینے کی کمائی ہڑپ کرنے والے عوام کی خوشیوں کے قاتل ہیں ،معاشی ترقی کی راہ میں خود حکمران سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ۔سپریم کو رٹ کو اس سنگین معاملے کا از خود نوٹس لیکر قومی مجرموں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرنی چاہئے ،جو شخص قومی منصب اور سرکاری ذمہ داری پر ہو اسے ذاتی کاروبار نہیں کرناچاہیے ،وہ سرکاری منصب کو اپنا کاروبار پھیلانے کے لیے استعمال کرتاہے،پاناما لیکس نے ثابت کر دیاہے کہ اس حمام میں سب ننگے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم پر مسلط حکمران ٹولہ اندرون و بیرون ملک اپنے کاروبا ر چمکانے اور دولت سمیٹنے میں مگن ہے ۔حکمرانوں کے سرمائے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جبکہ دوسری طرف قوم کا بچہ بچہ مقروض اور قومی ادارے ناکامی کی تصویر بنے ہوئے ہیں ۔ این آر اوجیسے شرمناک معاہدوں کے ذریعے ڈاکواور لٹیرے قوم کی قسمت کے مالک بن بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکمران خود عوام کیلئے مثال نہیں بنتے انہیں حکمرانی کا کوئی حق نہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کیلئے بہتر یہی ہے کہ وہ قوم کو مزید فریب دینے کے بجائے اپنی پوزیشن واضح کریں اوربیرون ملک پڑی ہوئی خفیہ دولت واپس لائیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم کرپشن کے خلاف متحد ہورہی ہے اورکرپشن فری پاکستان تحریک قومی تحریک بن چکی ہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ کرپشن کے خلاف تحریک اگر اسی رفتار سے آگے بڑھتی رہی تو ان شاء اللہ چوروں اور لٹیروں کو بہت جلد اقتدار کے ایوانوں سے نکلنا پڑے گا اور پھر ان کا ٹھکانہ اڈیالہ جیل ہوگی ۔سراج الحق نے کہا کہ طرفہ تماشا ہے کہ حکمران بیرون ملک دوروں میں پاکستان میں سرمایہ کاری پر زور دیتے ہیں لیکن اپنا سرمایہ اور کاروبار بیرون ملک میں ہے اگر وہ ملک کے ساتھ مخلص اور وفادار ہیں تو اپنا سرمایہ اور کاروبار بیرون ملک سے اندرون ملک منتقل کریں۔