• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریا سے تعلق رکھنے والے معروف مکسڈ مارشل آرٹ (ایم ایم اے) فائٹر نے قبول اسلام سے کچھ دن پہلے کی کیفیت بیان کرتے ہوئے شیطان سے محتاط رہنے کا درس دے دیا۔


سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں شیطان سے محتاط رہنے کا کہتے ہوئے بتایا کہ دائرہ اسلام میں داخل ہونے سے 2 ہفتے قبل وہ روزانہ اپنے آپ کو زخمی کرلیا کرتے تھے، ایک دن اس حد تک زخمی کرلیا تھا کہ انہیں اسپتال جانا پڑا ۔


انہوں نے بتایا کہ قبول اسلام کا ارادہ کرنے کے پندرہویں روز خوش قسمتی سے کسی بری صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور وہ فخر سے دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے۔

اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ شیطان ہر جگہ موجود ہے، برائے کرم احتیاط برتیں۔

یاد رہے کہ آسٹریا سے تعلق رکھنے والے معروف مکسڈ مارشل آرٹ فائٹر ول ہیلم اوٹ نے تیزی سے دنیا میں پھیلتے جان لیوا کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے پیش نظر جاری لاک ڈاؤن کے دوران اسلام قبول کرلیا۔ ایم ایم اے فائٹر نے اپنا اسلامی نام ’خالد ‘ منتخب کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر 16 اپریل کو فائٹر کی جانب سے مذہبی کی تبدیلی اور قبولیت اسلام کے حوالے سے ا یک بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ دنیا میں کورونا بحران کے دنوں میں اسلام نے ان کا اعتماد بحال کیا۔


انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’اسلام‘ کافی عرصے سے ان کی ذہن میں ہے، غیبی طور پر انہیں اشارے بھی مل رہے تھے مگر وہ اس وقت کچھ کرنے سے قاصر رہے۔

ایم ایم اے فائٹر کا کہنا تھا کہ میں اپنے ذہن کی ان سوچوں کو رد کرتا رہا لیکن حقیقت سامنے آہی جاتی ہے اور اب کورونا جیسے عالمی وبا کے دنوں میں مجھ پر حقیقت آشکار ہوئی، خدائے برتر نے سیدھا راستہ دکھایا اور اسلامی عقائد نے مجھ میں ایک نئی روح پھونک دی۔

کلمہ شہادت پڑھتے وقت کی ایک ویڈیو شیئر کرتے اور اپنے مسلم مداحوں کو خوشخبری سناتے انہوں نے لکھا کہ ’میرا ایمان اب اتنا مضبوط ہوچکا ہے کہ میں خدائے لاشریک کو پہچان سکتا ہوں ، اور خود کو فخر سے مسلمان کہہ سکتا ہوں۔‘


اپنی ایک پوسٹ میں نومسلم خالد نے بتایا کہ اسلام کی راہ میں انہیں ان کے ترکی سے تعلق رکھنے والے ساتھی فائٹر براق کزلرمک لائے ۔

خالد نے ساتھی فائٹر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ براق کزلرمک نے انہیں قرآن مجید اور جائے نماز کا تحفہ دیا تھا۔

تازہ ترین