کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے پنجاب میں رمضان المبارک کے دوران اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری رہے گا، جس کے دوران صورتِ حال کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا۔
لوگوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے کی صورت میں مریضوں کی تعداد بڑھی تو مکمل لاک ڈاؤن کر دیا جائے گا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرِ صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں عسکری حکام نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان کے مہینے میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری رہے گا، جن دکانوں کو کھولنے کی اجازت ہے وہ ایک گھنٹے اضافے کے ساتھ شام 6 بجے تک کھلی رہیں گی۔
سحری کے وقت صرف دودھ، دہی کی دکانیں، بیکری اور کریانہ اسٹور کھلیں گے تاہم ریسٹورنٹ مکمل بند رہیں گے، ابھی پبلک ٹرانسپورٹ، حجام اور بیوٹی پارلر کھولنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
علمائے کرام کے ساتھ 20 نکاتی معاہدے کے تحت جس مسجد میں صحن نہیں وہاں تراویح نہیں ہو گی۔
یہ بھی پڑھیئے: پاکستان میں کورونا مریض 11155، ہلاکتیں 237
اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں 95 ہزار میں سے 65 ہزار فورس ناکوں پر ہے، جس میں بتدریج کمی کی جائے گی، لوگوں نے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کیں اور مریضوں کی تعداد بڑھی تو دوبارہ لاک ڈاؤن کر دیا جائے گا۔