سندھ حکومت نے کابینہ اجلاس میں کورونا آرڈیننس 2020 کو منظور کرکے اسے گورنر کو بھیجنے کی منظوری دیدی، آرڈیننس میں نجی اسکولوں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی سمیت کسی ادارے سے ملازم کو نہ نکالنے اور تنخواہ دینے کو یقینی بنانے کے نکات بھی شامل ہیں۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق آرڈیننس کے تحت ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اورتمام کمشنرز کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے ہیں ، یہ پاور سی آر پی سی میں ترمیم کرنے کے بعد ڈیلیگیٹ کئے گئے ہیں۔
آرڈیننس کا نام ’’سندھ کووڈ 19 ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس 2020 ‘‘رکھا گیا ہے اور اس کے مطابق نجی اسکولوں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کی اصولی منظوری دی گئی ہے، فیس میں رعایت اپریل اور مئی 2020 کے لیے ہوگی ۔
آرڈیننس کےمتن میں کہا گیا ہے کہ کوئی ملازم نوکری سے نکالا نہیں جائے گا، نجی سیکٹرمیں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہ دینے کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔
آجر کو فائدہ دینے کیلئے آرڈیننس میں کچھ کٹوتی کی بھی اجازت دی گئی ہے، تنخواہ کےسلیب نوٹیفائی ہونگے۔
آرڈیننس شیڈول ٹو کے تحت بجلی کے بل میں رعایت دی گئی ہے ، رہائشی علاقوں کے پانی کے ماہوار بل میں بڑی رعایت دی گئی ہے جبکہ گیس کھپت اور گھروں کے کرایوں میں بھی رعایت دی گئی ہے۔
کورونا آرڈیننس 2020 میں سندھ کابینہ نے ٹریفک واؤلیشن فائن کو ریوائیز کرنے کی تجویز دی ہے جس کے مطابق موٹر سائیکل پر اوور اسپیڈ کے جرمانے کو 400 روپے سے بڑھا کر 500 ، کار کی اوور اسپیڈنگ پر جرمانے کو 1000 روپے ، ہیوی وہیکل کی اوور اسپیڈنگ پر 1500 روپے ، پبلک سروس وہیکل کو زیادہ مسافر بٹھانے پر 300 سے بڑھاکر 1000 جرمانے کی تجویز ہے۔
اس کے علاوہ ٹریفک سگنلزکی خلاف وزری کا جرمانہ بھی 400 سے بڑھا کر 2000 سے 5000 کرنے ، گوڈز ٹرانسپورٹ کی اوور لوڈنگ کا جرمانہ 1000 سے 2000 ، اوور ٹیکنگ پر 1000 سے 2000 تک جرمانہ تجویز کیا گیا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایات کی گئی ہے کہ وہ اس حوالے سے اسٹیک ہولڈرزسے مشاورت کریں ۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں ٹریفک و قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ ادا کرنے پر لوگوں کو تکلیف ہو اسے ٹریفک واؤلیشن میں کمی آئے گی۔
اجلاس میں سندھ کابینہ نے قیدیوں کے پے رول میں 4 گھنٹوں سے بڑھاکر 72 گھنٹے اضافی رعایت دینے کا اختیار دیا ہے ، یہ 72 گھنٹوں کے اضافی پے رول 3 اقسام کے لیے ہونگی جو ڈیتھ، بلڈ ریلیٹو کی شادی اور بلڈ ریلیٹو کی سیریس بیماری میں دی گئی ہیں، جبکہ فوتگی میں جیل سپرٹینڈنٹس 72 گھنٹے اضافی دے سکتا ہے، شادی اور سخت بیماری میں یہ ایلیف دینے کے اختیارات محکمہ داخلہ کے پاس ہونگے۔
کابینہ اجلاس میں وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ صوبے میں آج کورونا کے 341 نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور مزید 4 مریض انتقال کرگئے ہیں جس کے بعد صوبے میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 85 ہوگئی ہے جبکہ کورونا کے 3 ہزار 946 مریض زیرعلاج ہیں ۔