• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں آج کورونا کے 404 کیسز سامنے آئے ہیں، مراد علی شاہ


وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ یہ تشویشناک بات ہے کہ آج سندھ میں کوروناکے 404 کیسز سامنے آئے ہیں۔

مراد علی شاہ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کی صورتحال سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں آج کورونا کے 200 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ سب سے زیادہ 8 مریض انتقال کرگئےہیں۔

24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 3729 کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں جبکہ سندھ میں اب تک 51790 کورونا کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کل تک سندھ میں 5291 مثبت کیسز تھے۔ سندھ میں کورونا کے 5659 کیسز ہوچکے ہیں، یہ کُل ٹیسٹ کا 11 فیصد ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اب تک سندھ میں 1161 مریض صحتیاب ہوئے ہیں یہ کُل تعداد کا 20.5 فیصد ہے جبکہ کورونا کے باعث کُل اموات 100 ہوگئی ہیں۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ ہمارے پاس 4426 مریض زیرعلاج ہیں۔ کورونا کے 3187 مریض گھروں میں آئیسولیٹ ہیں، 762 مریض آئیسولیشن مراکز اور 477 اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

36 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 18 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

کراچی میں کورونا وائرس کی صورتحال سے متعلق اپنے ویڈیو بیان میں مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں کورونا وائرس کے 332 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔کراچی کے ضلع جنوبی میں 113، ضلع شرقی میں 100 اورضلع وسطی میں 39 کورونا کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کورنگی میں 37، ضلع غربی میں 26 اور ملیر میں 17 کورونا کے نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ سندھ کے دیگر شہروں میں نئے کیسز کی تعداد 72 ہے۔

مراد علی شاہ کے مطابق سکھر میں 14، لاڑکانہ اور خیرپور میں 13-13، شہید بینظیرآباداور شکارپور میں 7-7 نئے کیسز رپورٹ ہوئےہیں۔

اپنے بیان میں وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کراچی میں بیرون ممالک سے 2 پروازیں 505 مسافر وں کو لے کر پہنچیں ہیں۔ جن میں سے 69 مسافروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جبکہ 39 کا نتیجہ آنا باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے تارکین وطن میں سندھ کے 21 فیصد اور 70 فیصد کا تعلق دیگر صوبوں سے ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں کچھ کاروبار اور کچھ آن لائن دکانیں کھول دی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ ہم صوبے میں مزید 2 لیب قائم کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ لاڑکانہ اور کراچی یونیورسٹی میں بھی ٹیسٹ کی صلاحیت بڑھا رہے ہیں۔ 

تازہ ترین