وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں کورونا وائرس کے نسبتاً کم کیسز ہیں۔ وزیراعظم کورونا وائرس کی صورتحال پر اظہار خیال کر رہے تھے۔
اس موقع پر احساس پروگرام کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر صنعت حماد اظہر، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا و دیگر نے بھی اپنے اپنے شعبوں سے متعلق بریف کیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اللّٰہ کا کرم ہے کہ کورونا کیسز ہماری سوچ سے بہت کم ہیں، یہ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں نسبتاً کم ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کی وبا کب تک چلے گی کچھ نہیں کہہ سکتے، پہلے دن سے میری ٹیم کو احساس تھا کہ لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ متاثر مزدور طبقہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس پروگرام کے تحت پیسہ تقسیم کیا، اتنے بڑے پیمانے پر پہلے کبھی پیسے تقسیم نہیں کیے گئے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر پیسے تقسیم کیے، اور سندھ میں سب سے زیادہ پیسہ تقسیم ہوا۔
وزیراعظم نے بتایا احساس پروگرام کے تحت 66 لاکھ مستحق خاندانوں میں 81 ارب روپے تقسیم کیے جاچکے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ایران کے صدر حسن روحانی، مصری صدر السیسی و دیگر سے بات چیت کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ایران میں اسکول کالجز بند ہیں، تقریبات اور اجتماعات پر پابندی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا میں کورونا کے باعث حالات بہت زیادہ خراب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں کورونا کے باعث 60 ہزار اموات ہوچکی ہیں، دیگر ممالک میں 20 ، 20 ہزار لوگ مرچکے ہیں۔
وزیراعظم نے بتایا کہ بیرونِ ملک پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، ہماری ذمے داری ہے کہ بیرونِ ملک پاکستانیوں کا خیال رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام سفارتخانوں کو کہا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی مدد کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم کئی چیزیں ایکسپورٹ بھی کر سکتے ہیں جبکہ ہم نے وینٹی لیٹرز کی مقامی سطح پر پیداوار بھی شروع کی ہے۔
کیسز میں اضافہ ہوا لیکن حالات بے قابو نہیں ہوئے، اسد عمر
اس موقع پر وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ پہلے لگتا تھا کہ صورتحال ہمارے قابو سے باہر ہوجائے گی، اموات اور کیسز میں اضافہ ہوا لیکن حالات بے قابو نہیں ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 3 دن کے دوران روزانہ 20 سے زائد اموات رپورٹ ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کورونا سے اموات کی شرح میں اضافہ ہوگا، دوسرے ممالک کی طرح حالات قابو سے باہر نہیں ہوں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق غریب، سفید پوش اور متوسط طبقے پر زیادہ بوجھ پڑے گا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کی حکمت عملی صرف 9 مئی تک کی ہے جبکہ اس کے بعد کیا حکمت عملی ہوگی اس کا فیصلہ اگلے ہفتے ہوگا۔
کورونا وبا میں اس طرح کی تیزی نہیں جس طرح امریکا اور یورپ میں ہے، ڈاکٹر فیصل
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وبا میں اس طرح کی تیزی نہیں جس طرح امریکا اور یورپ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم احتیاط کرنا چھوڑ دیں۔
پاکستان میں 15 ہزار 800 کے قریب افراد کورونا سے متاثر ہوئے، ڈاکٹر ظفر مرزا
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تخمینے کی نسبت کورونا سے اموات اور کیسز کم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 ہزار 800 کے قریب افراد کورونا سے متاثر ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 4 ہزار کے قریب لوگ صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ فرنٹ لائن ورکرز کی حفاظت کے لیے فکر مند ہیں، دنیا بھرمیں فرنٹ لائن ورکرز کے متاثر ہونےکی شرع 12 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرنٹ لائن ورکرز کے لیے پیکج کا اعلان چند دنوں میں ہوجائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں حفاظتی کٹس کی دستیابی کا مسئلہ نہیں ہے، این 95 کے علاوہ تمام حفاظتی سامان مقامی سطح پر تیار ہورہا ہے۔
بدعنوانی میں ملوث افراد کے خلاف حکومت متحرک ہے، ثانیہ نشتر
ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس ایمرجنسی امداد کی تقسیم کا آج 22 واں دن ہے، جبکہ اضلاع، شہروں میں امداد کی تقسیم کی تفصیلات ویب سائیٹ پر دی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ امداد کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے تمام تفصیلات 10 دن پہلے شائع کی تھیں۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے میں ایس ایم ایس سروس 8171 کی بنیاد پر رقم تقسیم کر رہے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بدعنوانی میں ملوث افراد کے خلاف حکومت متحرک ہے، معصوم لوگوں کے پیسوں میں کٹوتی کرنے والوں کو جیل بھیجا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ حقداروں کو امداد نہ ملنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، احساس پروگرام کی جانب سے کنفرمیشن پیغام ملنے کے بعد امداد مل سکتی ہے۔
چھوٹا کاروبار پیکج سے 35 لاکھ کاروبار مستفید ہوں گے، حماد اظہر
وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا تھا کہ چھوٹا کاروبار امدادی پیکیج سے 35 لاکھ چھوٹے کاروبار مستفید ہونگے، پیکج کے لیے 50 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چھوٹے کاروبار کو 3 ماہ کے بجلی بل حکومت ادا کرے گی۔