سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مر تضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کنفیوژن کا شکار ہیں یا عوام کو کنفیوز کرنا چاہتے ہیں، جب لوگ لاک ڈاؤن کی تعریف کرتے ہیں تو وزیراعظم کہتے ہیں ہم نے تو 13 مارچ کولاک ڈاؤن کیا تھا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عمران خان کسی اور فورم پر جاکر کہتے ہیں غریب کا خیال نہیں رکھا گیا اور لاک ڈاؤن کو 9 مئی تک توسیع دینےکا فیصلہ وزیر اعظم کی کابینہ نے کیا، جبکہ اگر اشرافیہ فیصلے کرتی ہے تو اشرافیہ سے تعلق وزیراعظم اور ان کی کابینہ کا ہے۔
مرتضیٰ وہا ب نے کہا کہ محکمہ داخلہ نے 23 اپریل کونوٹیفکیشن جاری کیا تھا، نوٹیفکیشن میں یہ بات پہلے ہی طے کی تھی کہ جو پابندیاں پہلےلگائیں یا جو استثنا کچھ لوگوں کو دیا ہے وہ رمضان کے اختتام تک جاری رہے گا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ابھی تک یہ نوٹیفکیشن برقرار ہے، اسے واپس لینے کا کوئی پلان نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ سیکٹرز کو کام کرنے کی اجازت دی ہے، ان کو کام کرنے کی اجازت ہوگی، جبکہ جو پابندیاں عائد کی گئی ہیں وہ جوں کی توں رہیں گی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آن لائن کاروبار اور ہوم ڈلیوری کی اجازت دی گئی ہے امید ہے کاروباری حضرات ایس او پیز کا مان رکھیں گے۔