راولپنڈی (نمائندہ جنگ) لاک ڈاؤن اور اسٹیٹ لائف انشورنس انتظامیہ کی غلط پالیسوں کے باعث ادارے کے فیلڈ ورکرز پریشان ہیں۔ آل پاکستان اسٹیٹ لائف انشورنس فیلڈ فورس متاثرین کی ایکشن کمیٹی کے صدر ملازم حسین کھیڑا اور دیگر کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے گزشتہ سال یکم فروری کو سیلز آفیسرز کیڈر کو ختم کر کے سیلز منیجرز کیڈرز میں ضم کرتے ہوئے نہ صرف ہماری مزدوری 15 فیصد سے کم کرکے آٹھ فیصد کی بلکہ اجرت میں بھی پچاس فیصد کمی کر کے ہمارا معاشی قتل کیا۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ ہماری کوئی تنخواہ یا الائونس نہیں صرف کمیشن پر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ سال یکم فروری سے تاحال ذہنی اذیت کا شکار ہوکر ہمارے 28 سیلز منیجر زندگی کی بازی ہار چکے ہیں اور دو لاکھ فیلڈ ورکرز شدید متاثر اور ان کے گھروں میں فاقے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے پورے ایشیا میں ٹرپل اے ریٹنگ ایوارڈ حاصل کرنے اور کھربوں روپے کے اثاثوں کا مالک ادارہ آج زوال پذیری کی طرف جا رہا ہے ۔ متاثرین نے چیف جسٹس اور وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ ذاتی دلچسپی لیکر سٹیٹ لائف کو تباہی سے بچائیں۔