آزادیٔ صحافت کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان میں فرانس کے سفیر ماغک بغیتی اور جرمنی کے سفیر برن ہارڈ شلاییک نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
فرانس و جرمنی کے سفیروں کا اپنے مشترکہ بیان میں کہنا ہے کہ آزادی صحافت کبھی یونہی نہیں ملتی، اس کے لیے دھمکیاں ملتی ہیں لہٰذا اس کا دفاع کیا جانا چاہیے، آج یہ بات حیرت انگیز ہے کہ مطلق العنان حکومتوں کی طرف سے سینسر شپ کے معمول کے حربے کے علاوہ صحافیوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، معاشی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، معلومات تک رسائی کی نفی کی جاتی ہے، سیاسی طور پر کنٹرول اور پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے، یہ نئی دھمکیاں وقوع پذیر ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر آن لائن غلط معلومات پریس سمیت جمہوری اداروں اور عمل پر اعتماد کو مجروح کر رہی ہیں، ایک عام طریقہ یہ ہے کہ میڈیا کو ’مرکزی دھارے میں شامل کریں‘ کا برانڈ بنانا اور یہ دکھاوا کرنا کہ معلومات کے اور بھی قابلِ اعتماد ذرائع ہیں، حقیقت کے بعد، تبدیل شدہ معلومات، سوشل میڈیا پر انحصار عوام کو ان سے چھپی ہوئی ’حقیقی‘ خبروں کی فراہمی کے بارے میں سمجھا جاتا ہے، ایسے وقت میں جب کم سے کم لوگ اخبار یا اس کا ڈیجیٹل ورژن خریدتے اور پڑھتے ہیں، غیر پیشہ ورانہ میڈیا میں معلومات تلاش کرنے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے، یہ ایک خطرناک جال ہے۔
فرانس و جرمنی کے سفیروں نے کہا ہے کہ یہ خود ساختہ متبادل میڈیا جس طرح سے کچھ ریاستیں، سیاسی جماعتیں یا لابیاں اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہیں، جمہوریت اور حقیقی صحافت سے دور ہے تاکہ عوام کا اچھی طرح استحصال کر کے اس پر کنٹرول کیا جائے، عوام کو یہ یقین دلا کر کہ اس کی آزادانہ رائے ہے، جب صرف غیر یقینی پر یقین کرنےکا مقصد ہوتا ہے، آزادی، امن یا یک جہتی جیسے تصورات کی اصل تعریف کو دھندلا کرو۔
انہوں نے کہا ہے کہ جمہوریت کو یقینی طور پر آزادانہ پریس اور حقائق پر مبنی معلومات کی ضرورت ہے کیونکہ شہری قابلِ اعتماد خبروں تک رسائی حاصل کرنے کے حق دار ہیں، تاکہ وہ فیصلہ کر سکیں کہ ان کے لیے کیا بہتر ہے، جمہوریت کے لیے اعتماد ضروری ہے، یہ آزاد میڈیا کے ذریعے فراہم کردہ اور ضمانت دہندگی اور شفافیت اور احتساب کے بغیر حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
فرانس و جرمنی کے سفیروں کا کہنا ہے کہ درست حقائق پر مبنی اور تصدیق شدہ معلومات تک رسائی فراہم کرتے ہوئے آزاد میڈیا کا غلط معلومات کو ختم کرنے میں اہم کردار ہے، اس تناظر میں یہ ضروری ہے کہ حکومتیں اور نجی ادارے خود پراعتماد معلومات فراہم کر کے غلط اطلاعات کا مسئلہ حل کریں۔
انہوں نے کہا ہے کہ 2019ء میں فرانس اور جرمنی نے کثیر الجہتی اتحاد کا آغاز کیا ہے، اس فریم ورک کے تحت جرمنی اور فرانس سمیت 35ممالک کو اکٹھا کرنے والی بین الاقوامی جمہوریت اور معلومات کی شراکت داری، رائے اور اظہارِِ رائے کی آزادی اور قابلِ اعتماد معلومات تک رسائی کی حوصلہ افزائی کرنے والے بین الاقوامی قانونی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے پر عزم ہے، یہ شراکت داری ایسے کاروباروں کو بھی دعوت دیتی ہے جو بین الاقوامی خبروں اور معلومات میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، شفافیت، ذمے داری اور غیر جانبداری کے اصولوں کا احترام کریں اور قابلِ اعتماد معلومات کو فروغ دینے کے لیے ان کی سرگرمیاں انسانی حقوق کے ساتھ مطابقت پذیر ہوں۔
فرانس و جرمنی کے سفیروں نے کہا ہے کہ آزاد اور تکثیری میڈیا کووڈ 19 کورونا وائرس بحران کے دوران عوام کی آگاہی کے لیے ناگزیر کردار ادا کرتا ہے، ہر شخص کو یہ حق حاصل ہے کہ اسے اس کی صحت کو لاحق خطرے کی نوعیت اور سطح سے متعلق قابلِ فہم اور قابلِ اعتماد معلومات تک رسائی ہو، جس سے وہ محفوظ رہنے کے طریقوں پر مبنی ثبوت کے ساتھ ہدایات پر عمل پیرا ہو سکیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ کووڈ 19 کورونا وائرس کی روشنی میں، پیرس میں یونیسکو، نیویارک اور جنیوا میں اقوام متحدہ میں، ویانا میں اور او ایس سی ای میں صحافیوں کی حفاظت کے لیے دوستوں کے 4 گروپوں کے ممبر ممالک نے 15 اپریل کو ’کووڈ 19بحران کے دوران صحافیوں کی حفاظت اور معلومات تک رسائی‘ کے عنوان سے ایک مشترکہ بیان میں تمام ریاستوں نے صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کی حفاظت، ایک آزاد میڈیا کے تحفظ کے لیے معلومات تک بلا روک ٹوک رسائی کو یقینی بنانے، آن لائن اور آف لائن دونوں کے لیے زور دیا ہے۔
فرانس و جرمنی کے سفیروں نے یہ بھی کہا ہے کہ آئیے ہم آج اس پر جوش ایجنڈے پر مل کر کام کریں، آئیے ہم پریس کی آزادی کا دن مناتے ہیں اور آج اور ہر روز اس کے لیے اکٹھے کھڑے ہیں۔