• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس میں جان گنوانے والے ہیلتھ ورکرز کو پاکستانی طالبہ کا شاعرانہ خراج عقیدت

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) آکسفورڈ یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کی طالبہ مشعل کامران نے کورونا وائرس پینڈامک میں جان گنوانے والے فرنٹ لائن میڈیکل ورکرز کو دلوں کو چھو جانے والی ایک نظم کے ذریعے خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ مشعل کامران مستقبل کی پائیدار انرجی اور ٹرانسپورٹ ضروریات پر پی ایچ ڈی کر رہی ہے اور وہ یقین رکھتی ہے کہ اس بحران میں فرنٹ لائن میڈیکل ورکرز حقیقی ہیروز کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں اور میں نے یہ نظم ان کو خراج عقدت پیش کرنے کیلئے لکھی ہے۔ مشعل پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر سحر کامران کی صاحبزادی ہیں۔ جیو اور جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے مشعل نے کہا کہ اس خوفناک دور کے دوران جو کچھ ہو رہا ہے، اس پر روشنی ڈالنے اور ان حالات سے نمٹنے کیلئے جو کچھ کیا جا رہا ہے، میں نے اس نظم میں اسے بیان کیا ہے۔ دنیا بھر میں ہمارے ڈاکٹرز اور نرسز روزانہ سیکڑوں افراد کی زندگیوں کو بچانے کی کوشش میں اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں ۔ ان حالات میں مریضوں کو مقدم رکھتے ہوئے بعض کو مشکل ترین فیصلے کرنا پڑتے ہیں اور اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا پڑتا ہے اور وہ تکلیف دہ موت کا شکار ہو جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ اسی جرات اور عزم کے ساتھ اپنا فرض ادا کرنے میں مگن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانیت کی خدمت کا فریضہ انجام دیتے ہوئے کئی ہیلتھ کیئر ورکرز کی موت کا مشاہدہ کرنا کتنا دل دہلا دینے والا ہے۔ ان کی اس نظم کو مشہور ہسپانوی گٹارسٹ اور گنیز ورلڈ ریکارڈ ہولڈر رافیل سیرلیٹ ​​نے اپنی بیٹی ایٹانا کے ساتھ گایا ہے۔ وہ ہر براعظم میں تیز ترین وقت میں کنسرٹ کرنے کا ورلڈ ریکارڈ رکھتے ہیں۔ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے رافیل نے کہا کہ کوویڈ 19 سے لڑنے والے ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز کیلئے ان (مشعل) کی نظم اور احساسات دل کو چھو لینے والے ہیں۔ مشعل نے اس نظم میں اپنے جذبات کا اظہار کیا اور میں نے میوزک کمپوزیشن اور اپنی اور بیٹی ایٹانا کی آواز کے ساتھ اضافہ کر کے اس میں اشتراک کیا ہے۔ رافیل مشعل کے فیملی فرینڈ ہیں اور وہ پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پینڈامک کی وجہ سے دنیا بھر میں ان کے تمام کنسرٹ منسوخ ہو چکے ہیں لیکن وہ اپنے مداحوں کے ساتھ منسلک رہنے کیلئے سوشل میڈیا کی طاقت کو استعمال کر رہے ہیں۔ میں مشعل کے ہیلتھ ورکرز کیلئے احساسات سے بے حد متاثر ہوا اور میں اس کی نظم میں خراج عقیدت کو اپنی بیٹی کے ساتھ گانا چاہتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان سمیت بہت سے ملکوں میں پرفارم کیا ہے اور جب دنیا نارمل ہو گی تو میں پھر پاکستان میں پر فارم کروں گا۔ ڈاکٹر حبیب زیدی، ڈاکٹر فرقان علی صدیقی، ڈاکٹر میمونہ رانا ڈاکٹر ناصر خان اور متعدد دیگر برٹش پاکستانی فرنٹ لائن ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکزر نے کوویڈ 19 کے خلاف جنگ میں اپنی جان کی بازی ہاری۔ برطانیہ میں کورونا وائرس سے متاثر افراد کی کل تعداد 175000 متوقع ہے جبکہ 28000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ برطانیہ دنیا میں متاثر ہونے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ مشعل کی نظم حسب ذیل ہے۔"Those noble hands stopped workingA heart of a saviour is now at restA death has prevailed, God took away another angelDays will never be the sameYour selfless body will never walk againAnd the tears of grief will take a while to dryOh dear angel, but let’s not forget, you are truly aliveAs a guardian of humanity, you are an endless lightyour spirit sings in the soul of manySo stretch your


wings and fly"

تازہ ترین