• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر فرقان کا انتقال، SIUT کا وضاحتی بیان


 ترجمان ایس آئی یو ٹی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر فرقان کے ایس آئی یو ٹی میں آنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

ڈاکٹر فرقان کے کورونا سے انتقال کے معاملے پر ایس آئی یو ٹی کی جانب سے وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے جس میں اُن کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرفرقان کی آمد سے متعلق ایس آئی یوٹی نے انٹرنل انکوائری کی۔

انکوائری کے مطابق ایس آئی یو ٹی کی ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ میں ڈاکٹر فرقان کے آنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ 

یہ بھی پڑھیے: ڈاکٹر فرقان کی جان بچ سکتی تھی، سعید غنی

ترجمان ایس آئی یوٹی کے مطابق چھان بین کے بعد ہم کہہ سکتے ہیں کہ ڈاکٹر فرقان ایس آئی یو ٹی آئے ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی اور کورونا کے لیے مختص بلڈنگ میں ڈاکٹر فرقان نہیں آئے۔

ایس آئی یوٹی کے ترجمان نے کہا کہ اس دن تعینات عملے نے بھی ڈاکٹر عرفان کو ایمرجنسی اور وارڈ میں نہیں دیکھا، اس حوالے سے سینئر فیکلٹی ممبران سمیت دیگر اسٹاف سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔ 

یہ بھی پڑھیے: ڈاکٹر فرقان کے انتقال پر انکوائری کیلئے نوٹیفکیشن جاری

ترجمان نے مزید کہا کہ اتوارکی سی سی ٹی وی ویڈیو میں بھی ڈاکٹر فرقان کے اسپتال آنے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس سے متاثر ڈاکٹر فرقان گزشتہ روز کراچی میں انتقال کرگئے تھے۔

جنرل سیکرٹری پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فرقان کو وینٹی لیٹر کی ضرورت تھی، انہیں دو نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹر نہ مل سکا جس کے باعث وہ جان کی بازی ہارگئے۔ 

تازہ ترین