اسلام آباد، کراچی(ٹی وی رپورٹ، ایجنسیاں ، اسٹاف رپورٹر) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں ملک بھر میں تجارتی مراکز صبح 11 بجے سے شام 5 بجے اور رات 8 سے 12 بجے تک کھولنے کی تجاویز منظور کر لی گئیں جبکہ تین صوبوں نے تعلیمی ادارے، ریلوے اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند رکھنے کے حمایت کی ہے۔
اجلاس سے خطاب میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ عید کیلئے بھی ایس او پی بنائے جائیں،عوام کو سہولت دینے کیساتھ کورونا وائرس سے بچانا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم نے قومی رابطہ کمیٹی کا اہم ترین اجلاس (آج) جمعرات کو طلب کرلیا، وزارتوں کی سفارشات کو حتمی کرنے کیلئے مزید وقت کی درخواست پر بدھ کو ہونے والے اجلاس کو آج تک مؤخر کیا گیا۔
اجلاس میں لاک ڈاون میں نرمی کیلئے سفارشات کا جائزہ لیا جائیگا اور ایس او پیز منظوری دی جائیگی،تجاویز کی منظوری کے بعد ملک بھر میں تجارتی مراکز 11مئی سے کھولے جانے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اجلاس میں لاک ڈاون میں نرمی اور آئندہ کی حکمت عملی بالخصوص 9 مئی کے بعد لاک ڈاؤن ختم کرنے یا اس میں توسیع کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔
باہمی مشاورت کے بعد این سی او سی نے سفارشات تیار کرلیں جس کے مطابق ملک بھر میں 11 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی جائے، چھوٹی دکانیں، پبلک ٹرانسپورٹ اور ڈومیسٹک پروازیں کھول دی جائیں۔
این سی او سی میں یہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ اسکولز ، شادی ہالز، ہوٹل اور بڑے شاپنگ مالز بند رکھے جائیں اور ریلوے سروس بھی فی الحال بحال نہ کی جائے۔
اجلاس میں سفارشات سامنے آئیں کہ مقامی سطح پر ٹرانسپورٹ کھول دی جائے، اڈہ مالکان اور ٹرانسپورٹر کورونا سے بچاؤ کیلئے ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔
اس کے علاوہ بڑے شاپنگ مالز بند رکھے جائیں، چھوٹی دکانیں اور عید کی خرید و فروخت سے متعلق دکانیں کھول دی جائیں۔ یہ ہیں وہ سفارشات جو وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں تیار کی گئیں۔
اجلاس میں اندرون ملک پروازیں کھولنے کی سفارش بھی کی گئی ہے جسکی تصدیق وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے بھی کی ہے۔نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں ٹرین سروس بحال کرنے پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔
چار میں سے تین صوبوں پنجاب ، سندھ اور بلوچستان نے ریل سروس کی بحالی کی مخالفت کی۔اجلاس میں عام دکانیں دن 11 سے شام 5 اور رات 8 سے رات 12 بجے تک کھولنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
پائپ ملز، الیکٹریکل کیبلز ، اسٹیل، ایلمومینیم اور برتن سازی کی صنعتیں کھولنے کی سفارش بھی تیار کی گئی ہے۔ نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر نے سینٹری ، پینٹس ، ہارڈ وئیر اسٹورز کھولنے کی سفارش بھی کی ہے۔
نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر نے سفارش کی ہے کہ اتوارکو مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے ،جلسےجلوسوں کی اجازت نہ دی جائے۔ اس کے علاوہ تعمیراتی صنعت کی سہولیات میں اضافے کی تجویز اور اسلام آباد کے اسپتالوں میں مخصوص او پی ڈیز کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اسلام آباد انتظامیہ کو کورونا وائرس کے حوالے سے فلاحی سرگرمیوں میں رورل سپورٹ پروگرام میں رضاکاروں کو شامل کرنے اور وزیر اعظم ٹاسک فورس کی مدد سے تمام یونین کونسلوں تک رسائی ممکن بنانے کی ہدایت کی گئی۔
دریں اثناء ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق مراد علی شاہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن سے فائدہ ہوا ہے لیکن صوبے میں اموات کی شرح اور نئے کیسز بڑھ رہے ہیں۔