جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ملتان میں میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی کیمپ میں مسلم لیگ ن کے رہنما عبدالرحمان، انجمن تاجران کے ملک صدیق اور صحافیوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے میر شکیل کی گرفتاری کو آزادی صحافت پر حملہ اور غیر قانونی قرار دیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ میر شکیل کی غیر قانونی حراست کو 56 دن گزر چکے ہیں نیب ابھی تک مقدمہ درج کرنے میں ناکام ہے۔
بہاولپور پریس کلب میں میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف بہاولپور یونین آف جرنلسٹس، جنگ، جیو اور دی نیوز ورکرز ایکشن کمیٹی اور پریس کلب کے ممبران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ممبر مرکزی مجلس عاملہ پی ایف یو جے، امین عباسی نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی رہائی تک صحافیوں کا ملک گیر احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری دراصل آزادی صحافت پر حملہ اور جنگ، جیو کو بند کرنے کی سازش ہے۔
نواب شاہ یونین آف جرنلسٹ نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
صدر نوابشاہ یونین آف جرنلسٹ محمد انور شیخ نے کہا کہ حکومت نے میڈیا پر پابندی کے لیے میر شکیل کو گرفتار کیا، حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے میڈیا پر پابندی لگانا چاہتی ہے۔