• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی چوک پر سیاسی سرگرمی کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ چوہدری نثار کیلئے چیلنج بن گیا، تحریک انصاف24 اپریل کو جلسے کا ارادہ رکھتی ہے

اسلام آباد(رپورٹ:طارق بٹ) وفاقی دارلحکومت کے ڈی چوک میں کسی سیاسی سرگرمی کی اجازت نہ دینے کے اپنے فیصلے پر عملدرآمد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو بڑے چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ عمران خان کی تحریک انصاف اپنے20 ویں یومِ تاسیس پر24اپریل کو ڈی چوک میں جلسہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ حکومت کو خدشہ ہے کہ تحریک انصاف  ماضی کی طرح اپنے جلسہ عام کو دھرنے میں تبدیل کرسکتی ہے کیونکہ عمران خان نے کہا کہ پاناما لیکس کے حوالے سے دھرنا ہوا تو وہ ایسا سوچے بغیر نہیں رہ سکتے تاہم دھرنا ہوا تو یہ ماضی کی طرح طویل نہیں ہوگا۔ ان کی اس وارننگ نے بظاہر حکومت کو مزید چوکنا کردیا ہے۔ یہ عدم اتفاق حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان ایک اور وجہ تنازع بن سکتا ہے چونکہ وزیر داخلہ اسلام آباد میں سیکورٹی کے ذمہ دار ہیں، یہ ان کا فیصلہ ہے کہ خصوصاً ریڈ زون میں ایسی کوئی سرگرمیاں نہ ہوں۔ ہمیشہ کی طرح اس بات کا امکان ہے کہ تحریک انصاف ڈی چوک پر جلسے کے لئے اصرار اور حکومت آخر حد تک اس کی مزاحمت کرے گی ایسے میں کسی تصادم کے خدشے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ تحریک انصاف ڈی چوک پر اپنے یوم تاسیس کے جلسے کے لئے ایک ایسے وقت زور دے رہی ہے جب پاناما لیکس کے معاملے میں پہلے ہی سے ملک میں سیاسی ہیجان ہے۔ ماضی میں ایسے مواقع پر جب بھی حکومت ایسی سرگرمی کی اجازت دینے پر مجبور ہوئی تو منتظمین سے تحریری ضمانتیں طلب کیں لیکن وہ کبھی اس پر قائم نہیں رہے۔ ہر بار انہوں نے قانون کی خلاف ورزیاں کیں اور انتظامیہ کو اپنے خلاف کارروائی پر مجبور کیا۔ مسلسل حکومتیں ڈی چوک میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کے فیصلے کرتی رہی ہیں لیکن وہ اپنے یہ فیصلے لاگو کرنے میں ناکام رہیں۔ ایسا ہی اگست2014میں ہوا جب تحریک انصاف اور طاہر القادری کی عوامی تحریک نے اس مقام پر کئی مہینوں تک دھرنا دیئے رکھا۔ پی ٹی وی سمیت کلیدی تنصیبات پر حملے ہوئے۔ وزیر داخلہ نے ڈی چوک میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا قطعی فیصلہ کیا جب ممتاز قادری کے حامیوں نے چہلم کے موقع پر ہزاروں کی تعداد میں دھاوا بولا تھا۔ ریڈ زون اور ڈی چوک میں جلسے جلوسوں پر مکمل پابندی ہوگی۔ وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ قانون توڑنے اور املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروئی کی جائے گی۔ انہوں نے سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈی  چوک اور احتاجی مظاہرین کے لئے ’’نوگو ایریا‘‘ بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات عمل میں لائے۔ سی ڈی اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ڈی چوک کو دوبارہ ڈیزائن کرے جہاں تعمیر نو کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
تازہ ترین