مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حالات ثابت کرتے ہیں کہ وزیراعظم کرپٹ ہیں، چینی کی قیمت میں اضافے کی وجہ اس وقت تک سامنے نہیں آئے گی جب تک وزیراعظم کو نہیں بلایا جاتا۔
مسلم لیگ ن نے مطالبہ کیا ہے کہ آٹا چینی اسکینڈل میں وزیراعظم اور چیئرمین ای سی سی کو انکوائری کمیشن میں بُلایا جائے۔
شاہد خاقان عباسی اور خرم دستگیر نے انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیاء سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ای سی سی اور کابینہ کو بھی چینی کے معاملے پر جواب دینا ہو گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چینی کی امپورٹ کو بھی روکا گیا، مفادات کا ٹکراؤ بھی سامنے آیا، عوام پر تو ڈاکا پڑ چکا ہے، اب وزیراعظم اور چیئرمین ای سی سی کو انکوائری کمیشن میں بلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمت کا بڑھنا بتاتا ہے کہ چینی ملک میں موجود نہیں تھی، چینی کی برآمدات کی اجازت کیوں دی گئی؟۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اب شہباز شریف کو ملتان نیب نے ایک اراضی کیس میں بلا لیا ہے، اسی نیب چیئرمین کو چینی، ادویات اور دوسرے معاملات نظر نہیں آتے۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ کرپشن کا ریکارڈ کابینہ کے فیصلے اور ای سی سی کے میٹنگ منٹس ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ ہے انصاف کا حال کہ اپوزیشن کو جیل میں رکھا گیا اور کیس نہیں بن پایا، ہم نے انکوائری کمیشن سے کہا ہے جب بلائیں گے آجائیں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے 20 ارب روپے سے زیادہ کی سبسڈی دی، جب ہم نے سبسڈی دی تو چینی کی قیمت ایک پیسہ بھی نہیں بڑھی تھی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیراعظم فیصلہ کرتا ہے تو وہ ہی ذمہ دار ہیں، وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ نہیں کرتا، انہیں کرنے دیں جبکہ وزیراعظم تو خود ہی استعفا دیے ہوئے بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنی پارٹی کی ہدایات پر کمیشن کے سامنے پیش ہوئے، ہم نے کوئی سیاسی بات نہیں کی، ہم نے کہا کہ کمیشن بنا ہے کہ ایک سو ارب روپے کا ڈاکہ بےنقاب ہو سکےاور ہم نے کہا کہ ہم شواہد دیں گے تاکہ حقائق سامنے آئیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ای سی سی اور کابینہ کی وجہ سے چینی کی قیمتیں بڑھیں، قیمتیں بڑھنے کی ذمہ دار حکومت ہے اور یہ ثابت ہوتا ہے، وزیراعظم نالائق بھی ہیں اور کرپٹ بھی اوریہ ثابت ہو گیا ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ آج زبانی بتایا گیا، ضرورت پڑی تو لکھ کر بھی دے سکتے ہیں، ای سی سی اور کابینہ ممبران کو بلا کر پوچھا جائے برآمد کیوں نہ روکی گئی، ای سی سی اور کابینہ کو چینی کے معاملے پر جواب دینا ہو گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے روح رواں کرپشن میں ملوث رہے ہیں، جبکہ کمیشن جب تک وزیراعظم کو نہیں بلاتا تب تک کمیشن کی رپورٹ تسلی بخش نہیں ہوگی۔