لاہور(خبرنگارخصوصی)لاہو ر ہائی کورٹ نے نجی کیمیکلز کمپنی ملتان کو ماحولیاتی عوامل کے حوالے سے اقدامات نہ کرنے پر تا حکم ثانی کام سے روک دیا۔ لاہور ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ اور مسٹر جسٹس شجاعت علی خان کی سربراہی میں عدالت عالیہ کے گرین بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت میں پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل انوار حسین نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اپریل 2012 میں محکمہ ماحولیات کی جانب سے فیکٹری کو کام کرنے کا ماحولیاتی اجازت نامہ جاری کرتے ہوئے ضروری ماحولیاتی تدابیر پر عمل کرنے کی ہدایت کی تاہم کمپنی کی جانب سے ماحولیاتی تحفظ کے سلسلہ میں اقدامات نہ کرنے پر محکمہ ماحولیات نے جون2012 میں شوکاز نوٹس جاری کیا جس بناءپر جولائی 2013 میں کمپنی کا اجازت نامہ منسوخ کر دیا گیا۔ مذکورہ کمپنی نے ماحولےاتی اجازت نامہ منسوخی کے فیصلہ کے خلاف انوائر منٹل ٹریبونل لاہور سے رجوع کیا، ٹریبونل نے مئی 2014 میں کمپنی کو دوبارہ کام کرنے کی اجازت دے دی۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ کمپنی تاحال ماحولیاتی تحفظ کےلئے اقدامات نہیں کر رہی جس سے متعلقہ ایریا میں ماحولیاتی آلودگی میں روز بہ روز اضافہ کا باعث بن رہی ہے مزکورہ علاقہ کے مکین شکایات درج کروا رہے ہیں ۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیکٹری کو تاحکم ثانی کام سے روکتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔ عدالت نے مقامی پولیس کو بھی ہدایت کی کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کروانے کےلئے محکمہ ماحولیات کی معاونت کی جائے۔