• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرم موسم کورونا وائرس کے پھیلنے کی صلاحیت کو نہیں روکتا، تحقیق

دو مختلف تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرم موسم کورونا وائرس کو ختم نہیں کرتا یا اسکے پھیلنے کی صلاحیت کو نہیں روکتا۔

 امریکی اور کینیڈین محقیقین نے بتایا کہ کورونا وائرس کے پھیلنے کے خطرات 77 ڈگری فارن ہائیٹ (25 ڈگری سینٹی گریڈ) سے اوپر ہر ایک ڈگری فارن ہائیٹ کے درجہ حرارت پر صرف ایک اعشاریہ پانچ فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔

 ان سائنسدانوں نے براعظم شمالی امریکا کے ہزاروں شہروں اور قصبوں میں تین لاکھ 70 ہزار سے زائد کیسز کا تجزیہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ گرم موسم بھی اس کا کچھ نہ بگاڑ سکا ہے،  اور یہ امید کہ عالمی وبا آنے والے مہینوں میں کم ہونا شروع ہوجائے گی ختم ہوگئی ہے۔

یہ وہ تھیوری تھی جو کہ امریکی حکومت نے پیش کی تھی۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الٹرا وائلیٹ روشنی اور گرم موسم کورونا وائرس کو منٹوں میں ختم کردیگا۔ 

ادھر کینیڈا کی ٹورنٹو یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ایک تازہ ترین تحقیق میں کہا کہ امریکا اور کینیڈا میں مارچ کے قدرے گرم موسم میں پونے چار لاکھ سے زیادہ کورونا وائرس کنفرم کیسز دیکھے گئے۔

 انہوں نے درجہ حرارت، نمی، اسکولوں کی بندش، لوگوں کے بڑے اجتماعات پر پابندی اور سماجی دوری کی صورتحال کا تقابل اس وبا کے پھیلاؤ سے کیا، تو یہ نتیجہ سامنے آیا کہ درجہ حرارت اور بڑھتی ہوئی بیماری میں کوئی تعلق نہیں ہے، اور ایک نہ ہونے کے برابر فرق نمی اور کیسز میں ہے۔

 کینیڈین یونیورسٹی میں فرائض انجام دینے والے ماہر وبائی امراض پروفیسر ڈونی گیسنگ کا کہنا ہے کہ اب لوگوں کو یہ بات پتہ چل جانا چاہیے کہ گرم موسم سے یہ بیماری کہی جانے والی نہیں ہے۔

تازہ ترین